ایک نیوز: سپریم کورٹ نے ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس میں آئندہ سماعت پر چیئرمین ای او بی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے ای او بی آئی پراپرٹی کرپشن کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ای او بی آئی میں کرپٹ پریکٹس جاری ہے جس کی وجہ سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں۔
ای او بی آئی کے وکیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 10 سال سے ای او بی آئی کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کی انکوائریاں چل رہی ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ ای او بی آئی فیڈرل ادارہ ہے تو چیئرمین کون ہے اور کہاں ہوتے ہیں؟ جس پر ای او بی آئی حکام نے بتایا کہ چئیرمین سیدہ ناہیدہ درانی ہیں اور وہ کراچی میں ہوتی ہیں۔ چیئرمین ای او بی آئی اور سیکرٹری کے علاوہ 16 بورڈ آف ٹرسٹیز ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آئندہ سماعت پر چیئرمین اور سیکرٹری یہاں نہیں آسکتے تو کراچی رجسٹری سے پیش ہوں۔ چئیرمین ای او بی آئی تیاری کرکے آئیں اور تمام معاملات کی تفصیلات سے آگاہ کریں۔ای او بی آئی اتنا غیر منظم کیوں ہے؟ یہ بھی عدالت کو بتایا جائے۔ ای او بی آئی پراپرٹی معاملات پر تعاون نہیں کررہا ہے۔ لوگوں کی جائیدادیں لی ہیں تو ای او بی آئی اسے حل کیوں نہیں کررہا ہے؟
سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر چیئرمین ای او بی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔عدالت عظمیٰ نے سیکریٹری ای او بی آئی اور بورڈ ممبران ای او بی آئی کو بھی طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی پئ۔