ایک نیوز: امریکا نے ماحولیاتی خطرات کے باوجود الاسکا میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ (کھدائی )کے متنازع منصوبے کی منظوری دے دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ماحولیاتی ماہرین کی شدید مخالفت کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن نے شمال مغربی ریاست الاسکا میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کے ایک بڑے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کو Willow Project کا نام دیا گیا ہےجس کا تخمینہ 8 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
اس منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی کونوکو فلپس کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے سرمایہ کاری میں اضافہ اور ہزاروں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
تاہم دوسری جانب ماحولیاتی ماہرین نے اس منصوبے کو آب و ہوا اور جنگلی حیات کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق الاسکا کے دور دراز شمالی علاقے میں شروع کیے جانے والا یہ منصوبہ کئی دہائیوں میں تیل کی تلاش میں اہم پیشرفت سمجھی جارہی ہے، کہا جارہا ہے کہ اس منصوبے سے ایک دن میں ایک لاکھ 80 ہزار بیرل تیل پیدا ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب امریکی بیورو آف لینڈ منیجمنٹ کا اندازہ ہے کہ یہ منصوبہ اگلے 30 سال میں 278 ملین میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرے گا جو ہر سال امریکی سڑکوں پر 20 لاکھ کاروں کو شامل کرنے کے برابر ہے۔
رپورٹس کے مطابق ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ صدر بائیڈن کے ماحول کو سازگار بنانے کے تمام وعدوں کے خلاف ہے۔
ماحولیاتی خطرات کے پیشِ نظر اس منصوبے کو روکنے کے لیے احتجاج کے طور پر وائٹ ہاؤس کو 10 لاکھ سے زیادہ خطوط لکھے گئے جبکہ منصوبے کی مخالفت والی پٹیشن پر 30 لاکھ سے زیادہ دستخط ہوئے۔
امریکی ماحولیاتی ادارے سیرا کلب نے پیر کو کہا کہ یہ ایک غلط اقدام ہے ، یہ منصوبہ ہماری جنگلی حیات، زمینوں اور آب و ہوا کے لیے تباہی ثابت ہو گا۔نوجوانوں کی جانب سے ٹک ٹاک اور سڑکوں پر بھی اس منصوبے کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے۔