وزیراعظم کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور وزیراعظم نے حکومتی حکمت عملی پر کورکمیٹی کواعتماد میں لیا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اتحادی جماعتوں سے رابطوں جبکہ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ صوبائی صدور نے پارٹی کے تنظیمی معاملات سے آگاہ کیا۔
اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی جلدی نہیں ،حکومت کو کوئی مسئلہ نہیں ، اتحادی ساتھ ہی ہیں ، ہمارے نمبرز پورے ہیں ، ہمارے ارکان کو کروڑوں کی پیشکش ہے، ہمارے ارکان کو دنیاکے کسی بھی ملک میں پیسے پہنچانے کی پیشکش کی جارہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد سےکوئی پریشانی نہیں صورتحال اطمینان بخش ہے، ہماری تمام تیاریاں مکمل ہیں، مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے، کیسز منطقی انجام تک پہنچنے کے باعث اپوزیشن کو جلدی ہے۔
کور کمیٹی نے جارحانہ پالیسی جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ ٹولے کو عوام میں بے نقاب کیاجائے گا۔ حکمران جماعت نے ملک بھر میں سیاسی جلسے جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا۔
بعدازاں وزیراعظم سے اٹارنی جنرل کی ملاقات بھی ہوئی جس میں قانونی امور پر مشاورت ہوئی اور مختلف قانونی امور پر گفتگو کی گئی۔