یہ بجٹ لندن پلان کاحصہ ہےعوام کےفائدےکیلئے نہیں ہے،عمرایوب

 یہ بجٹ لندن پلان کاحصہ ہےعوام کےفائدےکیلئے نہیں ہے،عمرایوب
کیپشن: This budget is part of the London plan and is not for the benefit of the people, Umar Ayub

ایک نیوز:اپوزیشن لیڈرعمرایوب نےکہاہےکہ یہ بجٹ لندن پلان کاحصہ ہےعوام کےفائدےکیلئے نہیں ہے۔
تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمرایوب کاکہناتھاکہ آج کچھ حقائق سے سب کو آگاہ کرنا ہے۔ نیب نے ہمارے حکومت کے دوران ایک رقم مختص کر دی تھی ۔ہمارے حکومت میں اڑتالیس ملین مقرر کیا گیا تھا۔ جب انکی حکومت آئی تو اپنے لئے سب کچھ کلئیر کر دیا۔انہوں نے خود کو ایسے کلئیر کیا کہ اگر ثبوت مل بھی جائے تو وہ پاکستان کے کسی بھی عدالت میں کام نہ آئے۔اعظم تارڑ کہتے ہیں انکوائری کی ضرورت نہیں آپ نے گندم امپورٹ کرکے محنت کش کسانوں کا استحصال کیا ۔

عمرایوب کامزیدکہناتھاکہ انہوں نے بانی چیئرمین کی جیل سل کی تصاویر لیک کروائی میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف کو جیل میں ائیر کنڈیشن رومز دستیاب تھے، ان سے ملاقات کرنے والوں کو کھابیں دیا کرتے تھے جیل میں پارٹی کے لوگ جاتے تھے قطاروں میں بیٹھتے تھے ،بانی چیئرمین کو بمشکل 20 منٹ کیلئے وکیلوں کی ایکسز ہوتی ہے، چند منٹوں کیلئے ان کے بیٹوں سے بات چیت کی اجازت ہوتی ہے ،ہم بمشکل 20 منٹ کیلئے بانی چیئرمین سے ملاقات کرتے ہیں ۔آئی جی پنجاب اور جیل سپرنٹنڈنٹ ن لیگ کا ٹاوٹ ہے ان کی کیا مجال کہ یہ میرا راستہ روکتے ہیں، ان کو اسمبلی بلا کر پوچھ گچھ کرونگا۔
اپوزیشن لیڈرکاکہناتھاکہ انہوں نے بجٹ ٹیکسیشن کا طریقہ کار نہیں بتایا محسن نقوی کا پہلے ٹیکس نمبر ہی نہیں تھا، جب محسن نقوی ٹیکس ادا نہیں کرتا تھا تو میڈیا چینل کہاں سے خریدا، محسن نقوی سے بھی کوئی پوچھ لیں، بجٹ جو پیش کیا گیا اس کی کاپیاں ہی پہلے نہیں دی گئیں۔ تو ہمیں کیسے پتہ چلتا کہ بجٹ میں کیا کچھ پیش کیا جارہا ہے۔ انکی بجٹ میں یہ کونسا طریقہ ہے کہ غریب پر سمز بند کر رہے ہیں۔ یہ بجٹ لندن پلان کا حصہ ہے عوام کے فائدے کے لئے نہیں ہے۔

رہنماپی ٹی آئی کامزیدکہناتھاکہ پولیس ، میلٹری ، ایف سی ، سب ریاست کے ٹولز ہیں۔ہم سب اسی طرح ریاست کا حصہ ہیں آپ راستہ نہیں روک سکتے ہیں۔بانی چئیرمین کی ایک ہی ڈئمانڈ ہے کہ پارٹی کی قیادت کے خلاف کیسز ختم ہونے چاہیے۔ صنم جاوید ،ڈاکٹریاسمین راشد سمیت دیگر قائدین کی رہائی ہو جائے یہ بانی چئیرمین کی ڈئمانڈ ہے۔جیل سے باہر نکلتے ہیں پی ٹی ائی قائدین اور ساتھ ہی دوبارہ گرفتار ی ہو جاتی ہیں ۔ جس ملک میں آئین و قانون کے مطابق فیصلے نہ ہو وہ کبھی ترقی نہیں کرتا۔ ایس آئی ایف سی ایک ادارہ بنایا گیا ملک میں انوسٹمنٹ لانے کے لئے،ایس آئی ایف سی نے اب تک ملک میں کیا انوسٹمنٹ لا سکی ہے۔جب پڑھے لکھے لوگ کسی ادارے میں نہیں ہونگے وہ کیسے ادارہ چلا سکتے ہیں ۔