ایک نیوز: مکہ مکرمہ میں مناسک حج کا آغاز آج سےہوگیا۔ عازمین کی منیٰ کیلئے باقاعدہ روانگی کا سلسلہ جاری ہے جہاں وہ آج قیام کریں گے۔
دنیا بھر سے 15 لاکھ عازمین حج کیلئے مکہ مکرمہ پہنچے ہیں، ان میں ایک لاکھ 60 ہزار پاکستانی عازمین بھی فریضہ حج ادا کریں گے ،اس سال تقریباً 4لاکھ مقامی عازمین فریضہ حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔
جمعہ کے روز بیشتر عازمین حج وادی منیٰ میں خیمہ زن ہوں گے ۔ منیٰ میں عازمین حج ظہر،عصر،مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے ۔حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ہفتے کو ادا کیا جائے گا ۔ عازمین حج کو 9 ذی الحجہ کو میدان عرفات لے جایا جائے گا ۔میدان عرفات میں حج کے خطبہ کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ملا کر پڑھی جائیگی۔وقوف عرفات کے بعد حجاج کرام مغرب کے وقت مزدلفہ پہنچیں گے۔ مزدلفہ پہنچ کر حجاج کرام مغرب،عشا کی نمازیں ادا اور 70کنکریاں اکٹھی کرینگے ۔ حجاج کرام رات مزدلفہ میں ہی گزاریں گے جہاں وہ آرام کرنے کے ساتھ ساتھ عبادات بھی کریں گے۔
اتوار کی صبح حجاج کرام کی منیٰ میں واپسی ہوگی جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے کےبعد وہ جانور قربان کر کے سنت ابراہیمی ادا کریں گے، اس کے ساتھ ہی عازمین کا فریضہ حج مکمل ہو جائے گا جس کے بعد وہ اپنا سر منڈوا کر احرام کھول کر عام لباس پہنیں گے جبکہ خواتین اپنے چوتھائی سر کے بالوں کا انگلی کی ایک پور برابر بال کٹوائیں گی۔
حجاج کرام 16 جون کو ہی بیت اللہ کے طواف کیلئے مکہ روانہ ہوں گے، 17 جون بروز پیر کوحجاج کرام ایک بار پھر رمی جمرات کریں گے اور سارا دن اور رات عبادت میں گزاریں گے۔
18 جون منگل کو آخری بار تینوں شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مغرب ہونے سے پہلے منیٰ کی حدود سے نکل جائیں گے۔
سعودی عرب میں عازمین حج کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔منیٰ، مزدلفہ اور میدان عرفان میں 3بڑے فیلڈ ہسپتال قائم کیے گئے ہیں۔ خیمہ بستیوں میں مختلف مقامات پر ڈسپنسریاں بھی قائم کردیں گئی ہیں۔ موبائل ہیلتھ یونٹس بھی موجود رہیں گے۔