ایک نیوز:انڈیا کے محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ کے پیش نظر گجرات کے ساحلی علاقوں کے لیے وارننگ جاری کر دی ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی گئی وارننگ میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان سے کچھ، دیو بھومی دوارکا، پوربند، جام نگر اور موربی کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا امکان ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گجرات میں یہ طوفان بڑے پیمانے پر تباہی مچا سکتا ہے۔ مکانات مکمل تباہ ہو سکتے ہیں اور ریلوے کا نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
گجرات کے ساحلی علاقوں میں تقریباً 95 ٹرینیں 15 جون تک منسوخ یا مختصر مدت کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سمندری طوفان جمعرات کو گجرات کے سوراشٹرا اور کچ کے علاقوں اور اس سے ملحقہ پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرائے گا۔
احمد آباد آئی ایم ڈی کی ڈائریکٹر منورما موہنتی کا کہنا ہے کہ ’جمعرات کی شام کو طوفان کے کچ ضلع کے مانڈوی علاقے اور پاکستان میں کراچی کے درمیان جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب سے گزرنے کا امکان ہے اور اس دوران ہوا کی رفتار 125-135 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’سمندری طوفان کا زور ٹوٹنے کے بعد اس کی نقل و حرکت شمال مشرق کی طرف رہنے کا امکان ہے اور یہ جنوبی راجستھان کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ 15 سے 17 جون تک شمالی گجرات میں موسلا دھار بارشوں کا بھی امکان ہے۔‘
ریاست کے کمشنر آف ریلیف آلوک کمار پانڈے نے بتایا ہے کہ ’ہم نے پہلے ہی ساحل کے قریب رہنے والے لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے جو لینڈ فال کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اب تک مختلف ضلعی انتظامیہ نے تقریباً 30 ہزار افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔‘