ایک نیوز:طویل عرصےکےبعدپہلی قابل عمل ٹوڈی مائیکروچپ تیارکرنےمیں ماہرین کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق اس باریک چپ کی ڈیزائننگ اور تیاری دونوں ہی بڑے چیلنج تھے جو ایک عرصے سے حل نہ ہوسکے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے مائیکروچِپ سازی میں ایک غیرمعمولی کارنامہ انجام دیا جارہا ہے۔
2004 میں گریفائٹ کی باریک ترین تہہ، گرافین کی دریافت کی وجہ سے ہی اس چپ کی تیاری ممکن ہوئی ہے۔ اگرچہ گرافین سے بہت سے دیگر آلات تیارکئے جاتے رہے ہیں لیکن مائیکروچپ کی تیاری میں20 سال سے کوئی کامیابی نہیں مل سکی تھی۔ پھر اسے قابلِ عمل بنانا اپنی جگہ ایک چیلنج تھا۔ لیکن اب کے اے یو ایس ٹی کے ماہرین نے اسے ممکن کردکھایاہے۔
ماریو لینزا کے مطابق وہ روایتی سلیکون پرمبنی ’کمپلیمنٹری میٹل آکسائیڈ سیمی کنڈکٹر‘ (سی ایم او ایس) سرکٹ کو پہلے ایک بنیاد کے طورپراستعمال کیا گیا۔ اس کے بعد ششہ جہتی (ہیگزاگونل) بورون نائٹریٹ سے ٹوڈی مٹیریئل تیار کیا جو تانبے کے انتہائی باریک ورق پر کاڑھا گیا تھا۔ پھر اسے احتیاط سے سی ایم او ایس سرکٹ پر ڈالا گیا۔ پھر الیکٹروڈ بنائے گئے اور فوٹولیتھوگرافی سے سرکٹ بنایا گیا۔ یوں ایسے خانے (سیل) بنے جو ایک ٹرانسسٹر اور ایک میمرسٹرپرمشتمل تھے۔
دوجہتی بورون نائٹریٹ تہہ کی موٹائی صرف18 ایٹم یا6 نینومیٹر کے برابر تھی۔ ان سے کرنٹ گزارا گیا جو کنٹرول میں تھا۔ پھر ٹوڈی چپ کو طویل عرصے تک پرکھا گیا تو اس نے بہترین کارکردگی دکھائی۔