سندھ کے مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے مراد علی شاہ کو کافی مشکلات کا سامنا رہا۔
وزیراعلیٰ نے اپنی بجٹ تقریر شروع کی تو کچھ دیر بعد اپوزیشن نے شورشرابہ شروع کردیا۔ جس کی وجہ سے مراد علی شاہ کو کانوں میں ہیڈ فون لگانا پڑا۔
مراد علی شاہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے آگئے اور نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی اراکین نے پلے کارڈز بھی اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فردوس شمیم نقوی بھی مراد علی شاہ کی توجہ ہٹانے کیلئے لقمے دیتے رہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتی رہیں حتی کہ نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
پیپلز پارٹی کی کلثوم چانڈیو اور تحریک انصاف کی دعا بھٹو کے درمیان لڑائی ہوئی تو کلثوم چانڈیو نے دعا بھٹو کا موبائل چھین کر منظور وسان کو دے دیا۔
دعا بھٹو نے الزام لگایا کہ کلثوم چانڈیو اور منظور وسان میرا موبائل چھین کر فرار ہوگئے ہیں۔
سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی کی کلثوم چانڈیو اور تحریک انصاف کی دعا بھٹو میں لڑائی دعا بھٹو کیمطابق کلثوم چانڈیو اور منور وسان انکا موبائل چھین کر فرار ہوگئے pic.twitter.com/lh9G5miebv
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) June 14, 2022
سندھ اسمبلی تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے اراکین میں جھڑپیں دھکم پیل گالیاں ، پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کلثوم چانڈیو اور منور وسان دعا بھٹو کا موبائل لیکر فرار شاندار قسم کامچھلی بازار pic.twitter.com/qahSwnlI60
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) June 14, 2022