کابینہ اجلاس میں پنجاب کے نئے مالی سال 2021-22 کی بجٹ تجاویز اتفاق رائے سے منظور کی گئی،پنجاب کابینہ نے صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی۔کابینہ اجلاس میں بورڈ آف ریونیو کی جانب سے زرعی ٹیکس میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی جسے وزیراعلیٰ اور پنجاب کابینہ نے اتفاق رائے سے مسترد کیا، کابینہ نے ورکرز کی کم از کم اجرت میں اضافے کی منظوری دی جس کے تحت ورکرز کی کم از کم اجرت17ہزار500 سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہاکہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ اضافہ کیا جارہا ہے،پہلی بار ہر ضلع کا علیحدہ ڈویلپمنٹ پیکیج تیار کیا گیا ہے،بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔
عثمان بزدار نے کہاکہ بجٹ میں حقیقت پسندانہ اہداف مقرر کئے گئے ہیں،پنجاب کے عوام کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے، یہ بجٹ اعداد وشمار کی جادوگری نہیں ترقی پر مبنی دستاویز ہے،نااہل اور ناکام اپوزیشن کا کام صرف شور مچانا رہ گیا ہے۔ وزیراعلیٰ کاکہنا تھا کہ حکومت کے اچھے کاموں پر تنقید برائے تنقید کرنا اپوزیشن کو زیب نہیں دیتا،اپوزیشن نےکورونا کے دوران بھی صرف واویلا کیا اور عوام کو تنہا چھوڑے رکھا۔ عثمان بزدار نے کہاکہ بجٹ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی سے مسلسل رابطہ رہے گا۔