تفصیلات کےمطابق پنجاب کامالی بجٹ2021-22 آج پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت میں پیش کیا جائے گا،،صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت پنجاب اسمبلی میں بل پیش کریں گے۔ تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ ترقیاتی پروگراموں کے لئے پانچ سو پچاس ارب روپے رکھے جائیں گے۔اس کے علاوہ صحت تعلیم کے بجٹ میں ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش کی گئی ہے ، کاروباری ریلیف کے لئے چالیس ارب کے پیکج کی تجویز کیا ہے۔
ایک نیوز نے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی بجٹ تقریر کے مندرجات حاصل کر لیئے۔تقریر کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام میں زراعت کے لیئے 31ہزارچارسو ستانوے ملین( 31497) روپے، ماڈل بازاروں کے لیئے 4ہزار860 ملین۔وفاق کے پروگرام ایگریکلچر انفارمیشن پروگرام کے لیئے 500 ملین روپے، ریڈ منصوبے کے لیئے 240 ملین روپے کی تجویز دی گئی ہے۔انڈسٹریز اور سکلز ڈویلپمنٹ کے لئے 11ہزار 900 ملین روپے رکھنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔سرجیکل سٹی سیالکوٹ کے لیئے 300 ملین روپے کی تجویز جبکہ نیو سمال انڈسٹریل اسٹیٹ گوجرانوالہ کے لیئے 200 ملین روپے تجویز کیے گئے ہیں۔