ایک نیوز :پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ یہ اچھی علامت نہیں ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اتنی زیادہ تبدیلیاں کی جارہی ہیں جب ورلڈ کپ قریب ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ پریمئر لیگ کی فرنچائزبےنظیرآباد کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے کسی بھی چیئرمین کو کم از کم دو سال کا عہدہ دیا جانا چاہیے۔پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے ارکان کو کرکٹ کے بارے میں علم ہونا چاہیے اور انہیں میرٹ پر شامل کیا جانا چاہیے۔
بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں دباؤ کا سامنا کرنے والے کھلاڑیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں دباؤ کے حالات میں کھیلنے کا مزہ آتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے کھیل کے دنوں میں، جب وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے تھے تو بھارتی ہجوم ان کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا تھا اور وہاں خاموشی چھا جاتی تھی وہ باؤنڈری مارتے تھے یا ہندوستانی کھلاڑیوں کی وکٹیں لیتے تھے۔
آفریدی نے کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس کا خیال رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے ٹیم انتظامیہ سے کہا کہ وہ اپنی بینچ سٹرینتھ پر کام کریں تاکہ ٹیم بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کے بغیر بھی اچھا کھیل سکے۔