سوشل میڈیا کی بساط پر کانگرس نے بی جے پی کو کیسے مات دی ؟

سوشل میڈیا کی بساط پر کانگرس نے بی جے پی کو کیسے مات دی ؟

ایک نیوز:کانگریس کے سوشل میڈیا سیل نے بی جے پی کے سوشل میڈیا سیل کو پچھاڑ دیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق عوام تک رسائی کے معاملے میں ویوز، ہٹس، لائکس، ٹوئٹس اور ری ٹوئٹس کے معاملے میں کانگریس بہت آگے نکل گئی ہے گزشتہ سال جولائی میں کانگریس کا ٹوئٹر امپریشن 48 ملین تھا جو کہ اس سال مئی میں بڑھ کر 165 ملین ہو گیا ہے، اس میں 243 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر کانگریس کے فالوورز بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

خیال کیا جارہا ہے کہ جلد ہی ان کی تعداد دس ملین یعنی ایک کروڑ تک پہنچ جائے گی۔  ٹوئٹر پر بی جے پی کے فالوورز کی تعداد بیس ملین سے زیادہ ہے لیکن پھر بھی اس کے لائک اور ری ٹوئٹ کانگریس کے مقابلے میں کم ہوتے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کے پچھلے 30ٹوئٹ کی ریچ محض پانچ لاکھ ہے جبکہ کانگریس کے پچھلے تیس ٹوئٹ کی ریچ 48 لاکھ سے زیادہ ہے۔

https://www.pnntv.pk/digital_images/large/2023-07-14/news-1689330710-6921.jpeg
گزشتہ سال جولائی میں کانگریس کے یو ٹیوب پر 21 ملین ویوز تھے جبکہ اس سال مئی میں یہ تعداد بڑھ کر 51 ملین ہو گئی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں کانگریس کے انسٹا گرام پر 1.45 ملین ویوز تھے جو کہ اس سال مئی میں بڑھ کر 20 ملین ہو گئے ہیں۔ اسی طرح فیس بک ریچ گزستہ سال 13 ملین تھی جو اس سال مئی میں تقریباً 16 ملین ہو گئی۔ 
  بی جے پی 2014 کے بہت پہلے سے ہی سوشل میڈیا پر سرگرم ہےاور  اُس الیکشن میں بی جے پی کی فتح کا کریڈٹ سوشل میڈیا پر مقبولیت کو دیا گیا تھا کیونکہ  نریندر مودی کی ہدایت پر بی جے پی نے سوشل میڈیا کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا تھا اور چونکہ نئی نسل سوشل میڈیا سے زیادہ فرینڈلی ہے اس لیے بی جے پی اس نسل تک بہت آسانی سے پہنچ گئی۔اس وقت کانگریس کے منصوبہ سازوں میں سوشل میڈیا کے اس طرح استعمال کا خیال تک نہیں آیا تھا۔  اپنی شکست کے بعد کانگرس نے بھرپور طریقے سے سوشل میڈیا کو استعمال کرنا شروع کیا ہے اور اب وہ بی جے پی کو پیچھے چھوڑتی دکھائی دے رہی ہے ۔

https://www.pnntv.pk/digital_images/large/2023-07-14/news-1689330710-6871.jpeg
 یادرہے کانگرس کے سینئر رہنما جے رام رمیش کو کانگریس کا کمیونی کیشن ہیڈ بنایا گیا ہے جبکہ سپریہ شرینیت سوشل میڈیا ہیڈ ہونے کے علاوہ پارٹی کی قومی ترجمان بھی ہیں۔ وہ اس سے قبل ٹائمز گروپ کی ایگزیکٹو ایڈیٹر رہ چکی ہیں۔