پنجاب یونیورسٹی میں اربوں کی کرپشن کا کیس، ڈاکٹر اظہر نعیم کے فرنٹ مین کی ضمانت مسترد

پنجاب یونیورسٹی میں اربوں کی کرپشن کا کیس، ڈاکٹر اظہر نعیم کے فرنٹ مین کی ضمانت مسترد

ایک نیوز: پنجاب یونیورسٹی ٹاون تھری میں اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں اینٹی کرپشن عدالت نے ڈاکٹر اظہر نعیم کے فرنٹ مین میاں جاوید کی ضمانت مستردکر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم میاں جاوید  نے جیل سے وکیل کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔سینئر سپیشل جج اینٹی کرپشن خالد محمود بھٹی نے فیصلہ سنایا ہے۔مدعی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد کی جانب سے سید شہباز بخاری ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔ وکیل نے ریمارکس دیے کہ ملزمان نے پنجاب یونیورسٹی کانام استعمال کے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی۔ملزم  میاں جاوید نے سینکڑوں اساتذہ کی زندگی بھر کی کمائی سے فراڈ کیا۔ ملزم کے خلاف ممبران کے ایک ارب روپے خورد برد کرنے کے شواہد موجود ہیں۔ملزم نے لائیکورٹ کے چیف جسٹس کو دئیے گئے حلف نامے کی خلاف ورزی کی،ملزم ایک سال میں ممبران کو پلاٹ دینے میں ناکام رہا ہے۔

وکیل کی جانب سے کہا گہا کہ ملزم بظاہر برے کردار کا حامل ہے، شواہد میں ردوبدل کر سکتا ہے۔مینجمنٹ کمیٹی کے اراکین نے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر فائدے لئے۔ممبران کے پیسوں سے لی گئی زمین ایسوسی ایشن کی بجائے ذاتی ناموں پر کرائی گئی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران عبوری ضمانتوں پر ہیں۔شریک ملزمان عبوری ضمانت پر ہونے کے باعث  اساتذہ شواہد فراہم نہیں کر رہے۔ ایڈووکیٹ سید شہباز بخاری نے کہا کہ ملزم نے اساتذہ کی کمائی سے ذاتی مفادات حاصل کئے۔ملزم نے اساتذہ کو 7 سال گزرنے کے باوجود پلاٹ نہیں دئیے۔ جس کے بعد عدالت نے  ڈاکٹر اظہر نعیم کے فرنٹ مین میاں جاوید کی ضمانت مستردکر دی ہ