ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نےسابق گورنر عمر سرفراز چیمہ کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے سے متعلق درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سات صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نےعمر سرفراز چیمہ کو جیل میں سہولیات نہ دینا کا نوٹیفکیشن خلاف قانون قرار دیا ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے قانون غلط تشریح کی ہے۔ عمر سرفراز چیمہ کو جیل سہولیات نہ دینا امتیازی سلوک ہے، اسی نوعیت کے دوسرے ملزمان کو جیل میں سہولیات دی گئیں ۔ عمر سرفراز چیمہ کو آئنی حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔سابقہ گورنر جیل رولز 1978 کے تحت جیل میں بہتر سہولیات کے مستحق ہیں ۔
فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔سرکاری وکیل کے مطابق دہشت گردی مقدمات میں نامزد ملزم جیل میں بہتر سہولیات کا مستحق نہیں ہے۔سرکاری وکیل کے مطابق جیل رولز میں ترمیم کے بعد دہشتگردی کے مقدمات میں نامزد ملزمان کو بہتر سہولیات کی فہرست سے نکالا گیا۔
یاد رہے کہ سابق گورنر کی اہلیہ روبینہ سلطان نے جیل میں بہتر سہولیات کے لیے رجوع کیا تھا۔عدالتی حکم پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو بہتر سہولیات کےلیے درخواست دی ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جیل میں بہتر سہولیات دینے کی درخواست مسترد کردی۔