ایک نیوز: عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا پر پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ جی آج آپ نے دلائل دینے ہیں جس پر سعد حسن نے کہا کہ دلائل امجد پرویز صاحب ہی دیں گے تاہم آج وہ گھریلو مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکیں گے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کل ممکن نہیں ہے کل کچہری کی شفٹنگ ہے،اسی لئے کل یہاں کوئی کیس نہیں ہوسکے گا یا ایسا ممکن ہے کہ کل نئی کچہری میں سماعت کر لیتے ہیں۔
وکیل سعد حسن نے کہا کہ میں امجد پرویز سے بات کر کے 5 منٹ میں آگاہ کرتا ہوں۔عدالت نے 10 منٹ کا وقفہ کردیا۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو سعد حسن نے عدالت سے مخاطب ہوکر کہا کہ کچہری کی شفٹنگ ہو رہی ہے تو ہم بھی چاہتے ہیں کہ سوموار تک ملتوی کر دی جائے۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر گوہر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر صاحب آج کل بہت مصروف ہیں، امجد پرویز صاحب آج پیش نہیں ہو سکتے وہ بھی سماعت سوموار تک ملتوی کرنے کی استدعا کر رہے ہیں۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت سوموار تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ کے بعد گڈ ٹو سی یو کے الفاظ کا کچہری میں بھی استعمال ہوگیا، بیرسٹر گوہر نے جج ہمایوں دلاور سے کہا کہ نئی کچہری میں نئے ماحول کے ساتھ سماعت ہو گی، گڈ ٹو سی یو ان نیو کچہری۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 17 جولائی دن 11 بجے تک ملتوی کردی۔