ایک نیوز:عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تشویش ظاہر کی ہے کہ ایویان انفلوئنزا (برڈ فلو) ممکنہ طور پر انسانوں کیلئے بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق برڈ فلو کے کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے عالمی سطح پر پرندوں کی اموات ہو رہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ایویان انفلوئنزا وائرس عموماً پرندوں میں پھیلتا ہے لیکن H5N1 انفلوئنزا کے بڑھتے کیسز سے یہ خدشہ ہے کہ یہ وائرس انسانوں کو بھی باآسانی متاثر کرسکتا ہے۔
H5N1 انفلوئنزا پرندوں کے علاوہ دودھ دینے والے جانوروں میں پھیل رہا ہے، ان جانوروں میں منتقل ہونے کے بعد برڈ فلو نئے وائرس میں تبدیل ہو کر انسانوں کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
2021 کے بعد سے اب تک 8 انسانوں کے H5N1 سے متاثر ہونے کا ریکارڈ موجود ہیں۔
جانوروں کی صحت سے متعلق عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسے تین براعظموں سے سمندری اور زمینی دودھ دینے والے جانوروں میں برڈ فلو کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں، ان میں کتے اور بلیاں بھی شامل ہیں۔
تنظیم کا کہنا تھا کہ ایسے بھی خطے ہوسکتے ہیں جہاں وائرس موجود ہو لیکن اس کی تشخیص نہ ہوئی ہو۔