کوئٹہ میں سرکاری افسر اور سیاح اغوا ، وزیراعلی بلوچستان کا نوٹس

کوئٹہ میں سرکاری افسر اور سیاح اغوا ، وزیراعلی بلوچستان کا نوٹس
کیپشن: 2 people kidnapp in balochistan

ایک نیوز نیوز:کوئٹہ میں ایک سرکاری افسر اور ایک سیاح کو نا معلوم افراد کی جانب سے اغواہ کر لیا گیا ہے۔ پہلا واقعہ زیارت میں پیش آیا جہاں ایک سرکاری آفیسر کو اغوا کر لیاُگیا۔ دوسرا واقعہ ورچوم میں پیش آیا جہاں ایک سیاح کو آغوا کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری آفیسر فیملی کے ہمراہ کوئٹہ اور زیارت کے درمیان سفر کررہا تھا۔ جب نامعلوم مسلح افراد نے سرکاری افسر کی گاڑی کو روکا۔ مسلح افراد سرکاری افسر کو اپنے ساتھ لے گئے جبکہ ان کی فیملی کے لوگوں کو چھوڑ دیا۔ مسلح افراد سرکاری افسر کو مانگی ڈیم جانے والے راستے ہر نامعلوم مقام کی جانب لے گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے آفیسرکی بازیابی کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔
وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا زیارت کے علاقے ورچوم سے سیاحوں کے اغواء کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ داخلہ اور ضلعی انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلئ کی سیاحوں کی باحفاظت بازیابی یقینی بنانے اور زیارت سمیت صوبے کے تمام سیاحتی مقامات پر حفاظتی مزید موثر بنانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
دوسری جانب صوبائی مشیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے سیاحوں کے ورچوم سے اغواء ہونے والے افراد کا نوٹس لے لیا ہے۔ مشیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی ملاقات کر کے پولیس اور متعلقہ اداروں کو سیاحوں کی جلد بازیابی کی ہدایت کی ہے۔
میر ضیاء اللہ لانگوکا کہنا ہے کہ معاملے کے حل تک انتظامیہ کوچین سےنہیں بیٹھنےديں گے۔ اس طرح کے واقعات باعث تشویش ہے ۔ اس طرح کے واقعات سے صوبے کے امن وامان کو خراب کرنے کی ایک بار پھر کوشش کی گئی ہے۔ بہت جلد اس معاملے کو انشاء اللہ حل کریں گے.