ایک نیوز نیوز:وزیر اعلیٰ کو ٹھنڈی چائے پیش کرنے پر افسر کے خلاف کارروائی اور وجہ بتاو نوٹس جاری کردیا گیا۔وجہ بتاو نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کو ٹھنڈی چائے پیش کرنے سے پروٹوکول کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
مدھیہ پردیش کے ایک جونیئر سپلائی افسرکو ریاستی وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو ٹھنڈی چائے پیش کرنے کی پاداش میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ مذکورہ افسرسے کہا گیا کہ وہ تین دن کے اندر وجہ بتائیں ورنہ ان کے خلاف یک طرفہ ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ چوہان بلدیاتی انتخابات کے انتخابی مہم کے دوران کھجوراہو ہوائی اڈے کے وی آئی پی لانج میں کچھ دیر کے لیے ٹھہرے تھے جہاں انہیں ناشتہ اور چائے پیش کیا جانا تھا لیکن یہ ”گڑبڑی‘‘ ہو گئی اور جے ایس او راکیش کانوہا کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔
سب ڈویژنل مجسٹریٹ کی طرف سے جاری وجہ بتاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے،”آپ کو چائے اور ناشتے کا انتظام کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن وزیراعلیٰ کو جو چائے پیش کی گئی اس کا نہ صرف معیار خراب تھا بلکہ وہ ٹھنڈی بھی تھی. یہ وی آئی پی ڈیوٹی کے حوالے سے پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔‘‘انہیں تین دنوں کے اندر اپنا جواب دینے کا حکم دیا گیا ہے، ”بصورت دیگر آپ کے خلاف یک طرفہ کارروائی کی جائے گی۔‘‘ عوامی ناراضی اتنی زیادہ بڑھ گئی کہ انتظامیہ کو نوٹس واپس لینا پڑا۔
ضلع کلکٹر نے نوٹس کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ‘وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں کوئی شکایت نہیں کی ہے۔ لہذا ایس ڈی ایم کو نوٹس منسوخ کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔اپوزیشن کانگریس پارٹی نے پارٹی کے ترجمان نریندر سلوجہ بھی اس معاملے میں کود پڑے اور کہا کہ ، لوگوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے اور نہ ہی انہیں مریضوں کو ہسپتال لے جانے کے لیے ایمبولنس ملتی ہے لیکن وزیراعلیٰ ہیں کہ وہ ٹھنڈی چائے نہیں پی سکتے۔
ٹھنڈی چائے کے تنازعے کا معاملہ گرم ہونے کے بعد بی جے پی دفاعی پوزیشن میں آ گئی۔ بی جے پی نے ایک بیان میں کہا کہ ایس ڈی ایم نے دراصل جے ایس او سے ذاتی ناراضگی کے سبب انہیں نوٹس دیا تھا