کیاگاڑی میں جہازکی طرح سفرکرناممکن؟

کیاگاڑی میں جہازکی طرح سفرکرناممکن؟
کیپشن: Is it possible to travel in a car like a ship?

ویب ڈیسک:  لاس ویگس میں جاری کنزیومر الیکٹرانک شو 2024 میں مشہور کمپنی ہیونڈائی موٹر گروپ کی ذیلی کمپنی ایڈوانسڈ ایئر موبیلیٹی (اے اے ایم) نے اپنی پہلی فضائی وہیکل کے منصوبے کی رونمائی کر دی۔
تفصیلات کےمطابق جی ہاں مستقبل میں گاڑی کاسفرجہازکی طرح ہوگا،اس گاڑی میں پائلٹ سمیت4مسافروں کی جگہ ہوگی،وی-ٹیل ایئر کرافٹ ڈیزائن کی حامل یہ سواری 1500 فٹ کی بلندی پر 193 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ خصوصیت اس کو روزمرہ کے 40 سے 65 کلو میٹر کے درمیان شہری سفر کے لیے عین مطابق بناتی ہے۔
ڈسٹریبیوٹڈ الیکٹرک پروپلژن آرکیٹیکچر اور آٹھ ٹِلٹنگ روٹرز پر مشتمل یہ اڑنے والی گاڑی خاموش اور ہموار فضائی تجربہ فراہم کرتی ہے۔عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ایس-اے 2 محض 65 ڈیسی بل (جو کہ ڈش واشر کی آواز کے برابر ہوتی ہے) جبکہ پرواز کے دوران صرف 45 ڈیسی بل کی آواز پیدا کرتی ہے۔

علاوہ ازیں سواری کے لیے مضبوط ایئر فریم اسٹرکچر کی صورت میں حفاظت کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔

سپرنل کے مینوفیکچرنگ اسٹریٹیجی کے سربراہ نیل مارشل کے مطابق اس انڈسٹری میں وہیکل کی رینج محدود کرنے کے بڑے عوامل میں طیارے کے اندر کی جگہ اور وزن ہیں۔ اس حوالے سے بیٹری پاور کو بھی ایک بڑا مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔

نیل مارشل کا کہنا ہے کہ اس وہیکل کی منظوری  2026 میں متوقع ہے۔