ایک نیوز:وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینا پڑا تو ہم اپنے پورے نمبرز دکھائیں گے، ہمیں کوئی خطرہ نہیں، ہمارا فوکس بلدیاتی انتخابات پر ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ بلدیاتی ہوں یا عام انتخابات پیپلز پارٹی نہیں ڈرتی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد کنفیوژن کلیئر ہو چکی ہے۔ کل ہی الیکشن کیلئے پولنگ ہو گی، پیپلزپارٹی کی مکمل تیاری ہے۔انشااللہ ہم پرامید ہیں ہم اپنی اسپیس لیں گے۔کارکن بھرپور تعداد میں نکل کر ووٹ کا حق استعمال کریں۔
وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی وجہ سے معیشت مشکل میں تھی۔ ان کو نظر آ رہا ہے معیشت مشکل سے نکل آئے گی۔ وہ اسی وجہ سے معاملات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان نے تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا کیا۔ ضروری ہے پاکستان کو پہلے مشکل صورتحال سے نکالا جائے، ملک کے مفاد میں نہیں کہ فوری عام انتخابات میں جائیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جنیوا کانفرنس کامیاب رہی۔دوست ممالک نے پاکستان کی امداد کیلئے بڑے اعلان کیے ہیں۔ عمران خان نے پہلے بھی آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ وہ عوام کی خدمت کرنے اور دہشت گردوں کو شکست دینے کے بجائے ذاتی مفادات کا سوچ رہے ہیں۔امید کرتا ہوں ایم کیو ایم ایک بہت پرانی سیاسی جماعت ہے۔وہ غیر سیاسی فیصلہ نہیں کرینگے اور الیکشن میں حصہ لیں گے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پارٹی ایم کیو ایم سے مسلسل رابطے میں ہے، مگر اب ہماری پارٹی بلدیاتی الیکشن کی تیاری کر رہی ہے۔میں خود کراچی میں موجود ہوں اور لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ شہر کی ترقی کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔حیدرآباد میں میئر پیپلز پارٹی کا ہوگا جبکہ کراچی میں پی ڈی ایم کا میئر ہوگا۔میں نہیں سمجھتا ایم کیو ایم کوئی غیر سیاسی فیصلہ کرے گی، وہ بہت پرانی جماعت ہے حیدرآباد اور کراچی کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں مذہبی اور لسانی سیاست سے آگے نکلنا چاہیے۔ جماعت اسلامی سے الیکشن میں ہمارا مقابلہ ہے، اس کے بعد ہم کراچی کی ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے، ہم کراچی کے تمام علاقوں میں سب کے ساتھ اتحاد کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب سب ملیں گے تو پھر صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کی مدد سے شہر کی خدمت کرسکیں گے۔ ہم نے پورے سندھ میں اپنی جماعت کے ٹکٹ سے بلدیاتی امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام لوگ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں، الیکشن ملتوی ہونے میں بہت خرچہ ہوا ہے۔ہم نے اپنے اتحاد کو بچانے کی پوری کوشش کی ہے، حلقہ بندیوں پر تمام سیاسی پارٹیوں کے اعتراضات موجود ہیں، سب سے زیادہ اعتراض پیپلز پارٹی نے کیے ہیں اور ان تمام اعتراضات کے باوجود ہم الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔