ایک نیوز :وزیراعظم کیخلاف اعتماد کے ووٹ کی کارروائی پر اتحادی حکومت بھی متحرک ہوگئی۔
ذرائع کےمطابق اتحادی حکومت نے اپنے تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی جبکہ سینیٹ میں حکمران اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی پیر کو طلب کرلیا گیا جس کی صدارت وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور سلیم مانڈوی والا کریں گے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس بھی پیر سے شروع ہورہا ہے ارکان کو کل شام تک وفاقی دارالحکومت میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے ، قومی اسمبلی اجلاس سے پہلے مشاورتی اجلاس میں سیاسی و پارلیمانی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق صدر کی جانب سے اگر وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کا کہا گیا تو وزیراعظم کو 172 ووٹ لینا ہوں گے، اس وقت حکمران اتحاد کو 180 اراکین کی حمایت حاصل ہے جس میں ایم کیو ایم کے 7 اراکین بھی شامل ہیں اورچار آزاد اراکین بھی حکومت کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے شہبازشریف کیخلاف اعتماد کے ووٹ کا اشارہ دیدیا ہے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف ریفرنس رینٹڈ ہیلی کاپٹر پر بنایا گیا تھا،شہباز شریف نے ہمیں امتحان میں ڈالا اب ان کی باری ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میری نااہلی ایک خفیہ ڈیل کا حصہ تھی،سیتا وائٹ اور توشہ خانہ کیس میں شہباز حکومت کو کچھ نہیں ملا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو ہم پوری طرح ٹیسٹ کریں گے،صرف اعتماد کا ووٹ ہی نہیں ہمارے اور بھی بڑے پلان ہیں، پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے ایک ہفتے بعد کےپی اسمبلی بھی توڑ دیں گے،وکی لیکس میں امریکہ میرے بارے میں کہتا تھا کہ میں واحد سیاست دان ہوں جوہر جگہ ایک بات کرتا ہوں،میری ٹانگ جب تک مکمل ٹھیک نہ ہوئی میں تب تک زمان پارک میں ہی رہوں گا، پاکستان اب بدل گیا ہے،ان لوگوں نے چن چن کر ہمارے لوگوں سے رابطہ کیا۔