ایک نیوز: شیخوپورہ میں ایک کروڑ روپیہ بھتہ نہ دینے پر بھتہ خوروں نے تاجر کی دوکان پر فائرنگ کر دی جس سے تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق شہر میں بھتہ خور اور ڈاکو کئی روز سے سرگرم ہیں کئی شہری صرف رواں ہفتے لاکھوں روپے اور موبائل فونز سے محروم ہوچکے ہیں۔ضلع شیخوپورہ کے شہر مریدکے میں ڈاکوؤں نے تاجر خالد سے ایک کروڑ روپے بھتہ مانگا جس کے انکار پر ملزموں نے دکان پر فائرنگ کر دی جس سے تین افراد شدید زخمی ہو گئے زخمیوں میں افضل، اشرف اور مقصود شامل ہیں جنہیں میو اسپتال لاہور منتقل کر دیا گیاہے۔ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ تاجر تھانہ میں واقعہ کی ایف آئی آر درج کروانے گیا جس پر
ایس ایچ او مریدکے سٹی افضال ڈوگر نے عجیب منطق اپنایا۔ ایس ایچ او نے ایف آئی آر میں بھتہ کا لفظ نہ لکھنے کا کہہ دیا اور تاجر کو مشورہ دیا کہا بھتے کا لفظ درخواست سے نکال دو ورنہ ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی۔ بھتہ خوروں کی دکان پر اندھا دھند فائرنگ سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا
موٹر سائیکل سوار تین ملزموں نے کلاشنکوف سے دوکان پر فائرنگ کی جس پر تین افراد کو جبڑے، پیٹ اور گردن پر گولیاں لگیں ایس ایچ او مریدکے سٹی افضال ڈوگر نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیاہے۔ بھتہ خوروں نے جاتے جاتے تاجر کو دھمکی دی کہ اگر ایک کروڑ بھتہ نہ دیا گیا تو جان سے مار دینگے۔ جس کے بعد ملزم جدید اسلحہ سے فائرنگ کے بعد باآسانی فرار ہو گئے پولیس ملزم نہ پکڑ سکی۔تاجر خالد سیمنٹ کا کاروبار کرتا ہے۔مدعی مقدمہ نے افسران بالا سے واقعہ کا نوٹس لینے اور ایس ایچ او مریدکے سٹی کے ظلم کیخلاف بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔