ایک نیوز: سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور ان کے اہلخانہ کی ٹیکس معلومات لیک کرنے کے معاملے میں گرفتار لاہور کے صحافی شاہد اسلم کو اسلام آباد کچہری میں پیش کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس معلومات لیک کرنے کے معاملے میں گرفتار صحافی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کردیا ہے۔
اسلام آباد: صحافی شاہد اسلم ایف آئی اے جوڈیشنل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش
— AIK News News (@pnnnewspk) January 14, 2023
میں نے احمد نورانی سمیت کسی کو بھی ڈیٹا نہیں دیا، شاہد اسلم کی صحافیوں سے گفتگو ۔ pic.twitter.com/lV8jR40H09
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار صحافی شاہد اسلم کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم کو کل گرفتار کیاگیا۔ جسے ایف بی آر سے انفارمیشن مل رہی تھی۔
پراسیکیوٹر نے الزام عائد کیا کہ احمد نورانی کو شاہد اسلم انفارمیشن دے رہے تھے۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے شاہد اسلم سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
عدالت میں صحافی شاہد اسلم نے کہا کہ ’میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا نہ میرے خلاف کوئی ایسے ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے موقف اپنایا کہ ’میں نے کوئی ڈیٹا سابق آرمی چیف کے بارے میں کسی کو مہیا نہیں کیا۔ میں ایک عزت دار انسان ہوں، بین الاقوامی میڈیا میں کام کر چکا ہوں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری جانتا ہوں۔‘پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ’شاہد اسلم نے غیر ملکی افراد کو معلومات فراہم کی ہیں، اس حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔ ایف آئی اے کو مزید معلومات کے لیے تفتیش کرنی ہے۔‘
ایف آئی اے نے کہا کہ شاہد اسلم کے لیپ ٹاپ اور موبائل میں ثبوت موجود ہیں لیکن ملزم پاسورڈ نہیں دے رہا۔
ملزم کے وکیل نے عدالت میں ایف آئی اے کی استدعا کی مخالف کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی ایسا ثبوت نہیں کہ شاہد اسلم کو کوئی معلومات ملیں اور انہوں نے کسی اور کو دیں۔ اگر ایف آئی اے کے پاس کوئی ثبوت ہے تو عدالت کے سامنے پیش کرے۔ سب سے پہلے عدالت اس بات کا تعین کرے کہ شاہداسلم کو گرفتار درست طریقہ کار کے تحت کیا بھی گیا یا نہیں۔‘
شاہد اسلم کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل پر لگائی گئی چاروں دفعات نہیں بنتیں، شک کی بنیاد پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ ’کیا ایف آئی اے انفارمیشن کا سورس جاننے کے لیے ریمانڈ لینا چاہتی ہیں؟‘
بعدازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے صحافی شاہد اسلم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔