ایک نیوز: محروم ڈاکٹر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
رپورٹ کے مطابق مقدمے کی مدعیہ عامر لیاقت کی بیٹی دعا بھی عدالت میں پیش ہوئی تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست پر فیصلہ 18 جنوری کو سنایا جائے گا۔ ایڈوکیٹ لیاقت گبول ملزمہ دانیا شاہ کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل ملزمہ لیاقت گبول کا کہنا تھا کہ کیس کے اہم گواہ یاسر شامی کا بیان تک قلمبند نہیں کیا گیا ہے۔ ایف آئی اےکی جانب سے تاحال کیس کا حتمی چالان بھی پیش نہیں کیا گیاہے۔ ملزمہ کو ایک جھوٹے کیسز میں پھنسا کر جیل بھیجا گیا ہے۔
وکیل مدعیہ ضیاء اعوان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملزمہ کو سزا دلوانے کیلئے ہمارے پاس کافی شواہد موجود ہیں۔ یہ ایک مثالی کیس ہے ملزمہ کو اس میں ضمانت نہیں دی جائے۔
ملزمہ دانیہ شاہ عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
واضع رہے کہ مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو لیک کےمقدمے میں گرفتار ان کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے ضمانت کیلئےعدالت سے رجوع کررکھاہے۔ دانیہ شاہ کے وکیل جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی مکیش کمار کی عدالت میں پیش ہو ئی تھی جس کے بعد دانیہ شاہ کو عدالت نے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
دانیہ شاہ کے وکیل نے موقف پنایا تھا کہ ان کی مؤکلہ کیخلاف مقدمہ جھوٹا ہے۔ ان کی مؤکلہ نے نہ کوئی ویڈیو بنائی اور نہ سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی۔ دانیہ شاہ کے خلاف عامر لیاقت کواپنی زندگی میں کوئی شکایت نہیں تھی۔ دانیہ شاہ کو وراثت کے حق سے محروم کرنے کے لئے کیسز میں پھنسایا جارہا ہے۔