ایک نیوز: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہو چکی ہے، اس معاملے پر اب غور نہیں ہو سکتا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے پہلے بھی تیار تھے، نوازشریف سمیت پارٹی کی اکثریت کی رائے تھی کہ عمران خان کو اسمبلیاں توڑنے دی جائیں، ہم الیکشن میں جائیں گے، بھرپور طریقے سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی نے نوازشریف کو اپیل کی ہے کہ وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی انتخابی مہم کو لیڈ کریں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ امید ہے نوازشریف پارٹی کی اپیل کو قبول کریں گے اور واپس آئیں گے، نوازشریف کا اپنا بھی واپس آنے کا ارادہ ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نےکراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پرکشیدگی پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے 15 جنوری کوانعقاد پرسیاسی جماعتوں کےدرمیان اختلافات نےتشویشناک صورتحال اختیارکرلی ہے،دو سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو کروانے کے حق میں تو دو اسکی مخالف ہیں،موجودہ صورتحال میں کراچی اورحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کےمعاملے پرتصادم کا خدشہ ہے، بعض شرپسندعناصر صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، تصادم اورامن وامان کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،کوئی ایک چھوٹا سا واقعہ کراچی اورحیدرآباد میں کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتاہے، سیاسی جماعتوں اورالیکشن سےمتعلقہ دیگر فریقین کومعاملہ فہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کی فضاکو ڈی فیوزکرنےکی ضرورت ہے،الیکشن کمشن اور عدلیہ حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں، آئین اور قانون کی روشنی میں مناسب حل نکالا جائے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے آئینی تقاضوں کو پورا کیاجائے گا۔گورنر پنجاب آج رات دس بجے سے قبل تک سمری پاس کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔ 48گھنٹے میں گورنرپنجاب کے اسمبلی تحلیل کی سمری پردستخط نہ ہونے کی صورت میں الیکشن کی تاریخ کا معاملہ الیکشن کمیشن دیکھے گا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کیلئے تیار ہے، اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری ہونے پر تحلیل ہوئی تو 60 روز میں انتخابات ہوں گےاور اگر اسمبلیاں قبل از وقت تحلیل ہو ئیں تو 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ اگر گورنر چیف منسٹر کی سمری پر دستخط نہیں کرتے تو 48 گھنٹے کے اندر اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائے گی ۔