ایک نیوز:وفاقی وزیرراناثنااللہ کاکہنا ہے کہ سکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال پرکمپرومائز نہیں کیا جائےگا۔
وزیر داخلہ کی زیر صدارت آزاد کشمیر میں انسداد دہشت گردی اور غیر ملکی شہریوں کی سیکورٹی کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، این سی NACTAرائے طاہر، سپیشل سیکرٹری داخلہ آزادکشمیر سردار خالد محمود، کمشنر مظفرآباد مسعود الرحمن اور سکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری آزادکشمیر محمد عثمان چاچڑ اور انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے آزادکشمیر کے اندر سیکورٹی صورتحال، مختلف منصوبہ جات میں کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی تفصیل، آزاد کشمیر میں سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ادارہ انسداد دہشتگردی کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیرداخلہ راناثنااللہ کاکہنا تھا کہ تمام منصوبہ جات جن میں غیر ملکی شہری کام کر رہے ہیں، وہ 30 دن کے اندر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں۔ جاری منصوبہ جات میں ایک فیصد سیکیورٹی کیلئے مختص کرنے کے قانون پر عملدرآمد کیا جائے۔آزادکشمیر میں SPUاورCTDکے ادارے قائم کیے جائیں تاکہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے فوری طور پر آزادکشمیر پولیس کو تیار کیا جاسکے۔
وزیرداخلہ کاکہنا تھاکہ آزادکشمیر کو سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ادارہ انسداد دہشگردی کے قیام کے لیے مطلوبہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ آزادکشمیر کے اداروں کو مزید فعال بنانے کے لئے ہر ممکن امداد فراہم کریں گے۔سکیورٹی اداروں کی بھرتی میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔