ایک نیوز : افریقا سے ایک اور وبا پھوٹ پڑی، ماربرگ وائرس کے مریضوں میں قے اور اسہال کے بعد خون کی الٹیاں آتی ہیں اور موت واقع ہوجاتی ہے۔ اقوام متحدہ نے وارننگ جاری کردی ۔
ماربرگ مرض کی علامات
مریضوں کو ایک ہفتے تک الٹی، اسہال اور پیٹ میں درد کا سامنا رہتا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق پہلے ہفتے کے اندر جسم کے مساموں سے خون بہنے کے علامات سامنے آجاتی ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ملک گنی سے ماربرگ بیماری کے پھیلنے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ایبولا سے متعلق وائرس سے اب تک کم از کم نو اموات ہوچکی ہیں ۔ گنی سے خون کے نمونے سینیگال کی ایک لیبارٹری میں بھیجے گئے جہاں اس مرض کی تصدیق ہوئی ۔ عالمی ادارہ صحت نے گنی میں حکام کی مدد کے لیے فوری ڈاکٹرز اور طبی ماہرین بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔
ماربرگ وائرس پیدا کیسے ہوا؟
رپورٹ کے مطابق ایبولا کی طرح، ماربرگ وائرس چمگادڑوں میں پیدا ہوتا ہے اور متاثرہ افراد یا سطحوں کے جسمانی رطوبتوں سے قریبی رابطے کے ذریعے لوگوں کے درمیان پھیلتا ہے۔ سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ماربرگ ایک ہیمرج بخار ہے جو جسم کے اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے اور جسم کے مساموں سےخون بہنے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ ایک زونوٹک وائرس ہے جو ایبولا وائرس کی چھ اقسام کے ساتھ، فیلو وائرس فیملی پر مشتمل ہے۔
ماربرگ وائرس کا دور
عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بیماری کے انکیوبیشن کا دورانیہ 2 دن سے تین ہفتوں تک ہوتا ہے، جس نے یہ بھی بتایا کہ شدید بخار اور سر درد کے ساتھ علامات اچانک شروع ہو جاتی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق کچھ مریضوں کو ایک ہفتے تک قے، اسہال اور پیٹ میں درد کا سامنا رہتا ہے، شدید کیسز کے ساتھ پہلے ہفتے کے اندر خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ کچھ مریض خون کی قے کرتے ہیں یا پاخانہ میں خون آتا ہے ۔ جبکہ دیگر مریضوں کے مسوڑھوں، ناک اور کانوں سے بھی خون بہنا شروع ہوسکتا ہے۔