ایک نیوز: شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو نے الزام عائد کیا ہے کہ اس وقت سائفر کیس میں نیوٹرل ایمپائر موجود نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اوپن ٹرائل ہے اس کو محدود کرنے جارہے ہیں۔ یہ اپنی مرضی کا فیصلہ دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیوٹرل ایمپائر اس کیس میں نہیں ہے۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ یہ ٹرائل اوپن ہو۔ اس سے قبل کسی سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ پر سیکرٹ ایکٹ نہیں لگا۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل تیمور ملک کی میڈیا ٹاک:
شاہ محمود قریسی کے وکیل نے کہا کہ چارج ہمیں پڑھ کر سنایا گیا، انہیں بالکل عدالت نے دستحط اور انگھوٹا لگانے کا نہیں کہا۔ پراسیکیوٹر کی درخواست تھی کہ سائفر کیس کو ان کیمرہ کریں۔
ہم نے عدالت سے استفسار کیا کہ پراسیکیوشن کو کیسے پتا چلا کہ چارج فریم ہوچکا ہے۔ ہمارے مکمل دلائل ہوچکے ہیں، وہی چالان ہے جس کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسترد کیا۔ آج سماعت پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ دو انتہائی اہم شخصیات اس وقت جیل میں ہیں۔عدالت کو چاہیے کہ ہمارا احترام کریں۔ اگر یہ اوپن ٹرائل ہوتا، اب یہ بات مبہم ہوچکی ہے۔ بڑا ضروری ہے کہ ان کیمرہ ٹرائل نہیں ہوسکتا، انصاف کے تمام تقاضے پورے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم ابھی امید رکھتے ہیں کہ عدالتوں سے انصاف ملے گا۔ ہم نے کل کی عدالت کا فیصلہ آج دیکھا ہے۔ کل ہماری بحث تھی کہ دستاویزات ہمیں مکمل نہیں ملی۔ ہمارے اعتراض پر سات یوم بھی نہیں دیے گئے۔ ہم چارج فریم ہونے کی کارروائی کو چیلنج کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔
عمیر نیازی کی میڈیا سے گفتگو:
عمیر نیازی نے بتایا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ افغان باشندوں کو ایک قلم کی جنبش سے واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم کشیدگی کی طرف جارہے ہیں۔ نواز شریف کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بیان کی بانی چئیرمین نے سختی سے تردید کردی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم کشمیر کی قربانی نہیں دے سکتے۔ ہماری حکومت جانے پر سب سے زیادہ خوشیاں اسرائیل اور انڈیا میں منائی گئیں۔