ایک نیوز: مودی سرکار کا آزادی صحافت پر ایک اور حملہ، بھارتی جریدے ثمانا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر سنجے راوت پر مودی کے خلاف خبر چھاپنے پر مقدمہ درج کردیا۔ سنجے راوت نے گزشتہ روز مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق سنجے راوت نے مودی سرکار کا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے انتخابی عمل کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی نے اس ووٹنگ مشین کے ذریعے 2018 کے مدھیہ پردیش انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔
سنجے پر مقدمہ بھارتی پینل کوڈ کے سیکشن 153 A, 505 2 اور 124 A کے تحت عمر کھید، مہاراشٹرا پولیس اسٹیشن میں درج ہوا۔ گزشتہ روز واشنگٹن پوسٹ نے مودی سرکار کی خود کی تشہیر کے لیے خفیہ آپریشن کرنے والی تنظیموں کو بے نقاب کیا تھا۔
جنوری 2023 میں ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ مودی سرکار نے ٹوئٹر کو مودی مخالف ٹویٹس ہٹانے کے لیے دباوٴ ڈالا۔ فروری 2023 میں مودی مخالف ڈاکیومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے گئے۔
رواں سال مارچ میں مودی پر تنقید کرنے پر کانگریس رہنما راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔