ایک نیوز نیوز: پاکستان اور تاجکستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے، اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمن بھی موجود تھے۔دونوں ملکوں کے درمیان دوشنبے اور اسلام آباد کے درمیان سسٹر سٹیز ریلیشنز کے قیام، صنعت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون، ٹرانزٹ ٹریڈ، صدر تاجکستان کے ماتحت ڈرگ کنٹرول ایجنسی اور اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان کے درمیان نارکوٹکس ڈرگز اور سائیکو ٹروپک مادوں اور ان کے ماخذوں کی غیر قانونی نقل و حمل روکنے کے معاہدے پر دستخط کئے گئے ۔
تاجک حکومت کی ایجنسی آف سٹینڈرڈرئزایشن، میٹرولوجی، سرٹیفکیشن اینڈ ٹریڈ انسپکشن اور حکومت پاکستان کی سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے درمیان تعاون، کسٹمز سروس آف تاجکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو پاکستان کے درمیان الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔انسٹیٹیوٹ آف واٹر پرابلمز، ہائیڈرو پاور اینڈ ایکولوجی آف دی اکیڈمی آف سائنس تاجکستان اور پاکستان کی کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے درمیان بنیادی تحقیق، یونیورسٹی آف پشاور پاکستان اور تاجک نیشنل یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔
تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کا وزیراعظم ہاؤس آمد پر پرتپاک خیرمقدم کیا گیا، اس موقع پر ان کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔اس موقع پر مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے تاجکستان کے صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ تاجک صدر نے اپنے وفد کے ارکان کا وزیراعظم محمد شہباز شریف سے تعارف کرایا جبکہ وزیراعظم نے اپنی کابینہ کے ارکان سے انہیں ملوایا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تاجکستان کے صدر کا دورہ پاکستان ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ تاجکستان وسطی ایشیا کا اہم ملک ہے، پاکستان اور تاجکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں۔
وزیر اعظم سے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔قبل ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے ون آن ون ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے معاملات اور علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
معاہدوں پر دستخط کے بعد مشترکی پریس کانفرنس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تاجک صدر کو دورۂ پاکستان پر خوش آمدید کہتے ہیں، تاجک صدر کے دورے سے پاکستانی عوام خوش ہیں، ان کا دورۂ پاکستان ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ پاکستان اور تاجکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، تاجکستان وسط ایشیا کا اہم ملک ہے، بجلی کے کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کے خواہشمند ہیں۔تاجک صدر امام علی رحمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کا مزید فروغ چاہتے ہیں، تاجکستان پاکستان کیساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور تاجکستان کے تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں، پاکستان اور تاجکستان یک جان دو قالب ہیں۔ کاسا 1000 سمیت دوسرے منصوبوں کی جلد تکمیل کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان کے ساتھ ملکر دہشتگردی سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹیں گے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کیساتھ ملکر کام کرینگے۔