ایک نیوز نیوز:وفاقی محتسب اعجازقریشی کاکہنا ہے کہ میڈیارپورٹس میں منفی چیزیں زیادہ سامنے آتی ہیں۔زکوۃٰ اورخیرات کے بہانے سے اچھی چیزیں اوراہم مسائل کوبھی سامنے لانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب اعجازقریشی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ وفاقی محتسب کی جانب سے شکایات کاازالہ کرنے پرلوگوں کااعتماد بحال ہوا۔ہم ایک دے دومہینے میں فیصلہ کرتے ہیں دوسے تین ماہ میں فیصلوں پرعمل بھی کرواتے ہیں۔نوے 95فیصد کیسزپرفیصلہ کرلیتے ہیں۔ ہم نے کھلی کچہریاں لگانے کاسلسلہ شروع کیاہے۔صوبائی محکموں کی شکایات کوبھی دیکھتے ہیں۔عوام کوآگاہی دینے میں میڈیا کاکلیدی کردارہے۔میراپچاس سال کاعوامی خدمت کاتجربہ رہا ۔سندھ کے پی سمیت تمام صوبوں میں کام کیا۔میں پہلے بھی دس بارہ سال اس محکمے میں کام کرچکاہوں۔کینیڈا میں سفیربھی رہا۔ادارے کوبہتربنانے کاکام شروع کیا۔یہ ایساادارہ ہے کہ کوئی اسکینڈل کوئی کرپشن نظرنہیں آئی ۔ہمارے محکمے میں ریٹائرڈ ججزبھی رہے۔
وفاقی محتسب اعجازقریشی کامزیدکہنا تھا کہ ادارے میں سپریم کورٹ کے ججز اورتین وفاقی سیکرٹری رضاکارانہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ہم نے مختلف محکموں کے سابقہ سربراہاں سے بھی رابطہ کرتے ہیں۔پمزاسپتال کے سرجن کوگولی لگی پمزمیں کیئرنہیں ہوئی۔ہم نے ازخودنوٹس لیااس کاہمیں اختیارہے۔ہم نے کمیٹی بنائی اس میں کئی شخصیات کوشامل کیا۔ہم نے اسٹڈی کروائی کہ پمزکوکیسے بہترکریں۔
آرٹیکل 33کے تحت ماتحت اداروں کے علاوہ بھی ہم دیگراداروں کے خلاف کیسزسن سکتے ہیں۔جوہمارے کنٹرول میں بھی نہیں تھے کئی پرائویٹ ادارے بینکس کے خلاف بھی ہم نے اپیلیں لینی شروع کی
گیارہ سوکیسز لئے نوسوکیسزحل کئے دوسو پرکام جاری ہے۔ہم نے بارکوبھی عوامی مفاد کے لئے استعمال کیا۔سروس ٹربیونل کیسز کوبھی ہم نے حل کیا۔سروس ٹربیونل میں پیسہ اوروقت لگتا ہے