ایک نیوز نیوز: چین میں کووڈ قوانین میں نرمی کے بعد اب ایک بار پھر کورونا کے کیسز میں اضافہ، دوائیں ختم ، میڈیکل اسٹورز کے باہر لمبی لائینیں لگ گئیں۔
چینی سرچ انجن Baidu کے مطابق بخار کو کم کرنے والے ibuprofen کی تلاش میں گزشتہ ہفتے 430 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تیزی سے بڑھتے ہوئے اینٹیجن ٹیسٹ اور ادویات کی بڑھتی ہوئی مانگ نے اونچی قیمتوں کے ساتھ ایک بہت بڑا بلیک مارکیٹ بنا دیا ہے۔ ادویات کے خریدار 'ڈیلرز' سے سامان حاصل کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی سہارا ڈھونڈ رہے ہیں۔
بیجنگ میں مارکیٹ ریگولیٹری حکام زیادہ قیمت پر ٹیسٹ کٹس فروخت کرنے والے دکانداروں کے کاروبار پر پابندی عائد کر رہے ہیں جس پر 300,000 یوآن ($43,000) جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
دوسری طرف چین میں بخار میں مبتلا افراد نے اب علاج کے لیے گھریلو ٹوٹکوں کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔ یادرہے چین میں لاکھوں کمزور عمر رسیدہ افراد کو ابھی تک مکمل ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ یادرہے چین نے گزشتہ ہفتے ہی تقریباً 3 سال کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور کورنٹائن کی پابندیوں کو ڈھیل دیا ہے جس کے بعد ملک کے بیشتر حصوں میں اب ٹیسٹنگ کی ضرورت نہیں رہی، چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے اعتراف کیا ہے کہ حقیقی تعداد کا پتہ لگانا اب ممکن نہیں رہا۔