جوہری توانائی کے حصول میں بڑا سائنٹیفک بریک تھرو

  جوہری توانائی کے حصول میں بڑا سائنٹیفک بریک تھرو

ایک نیوز نیوز: امریکی سائنسدانوں نے جوہری توانائی کے حصول میں اہم سائنسی پیش رفت کا اعلان کر دیا ہے۔ 

غیرملکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریباً لامحدود، محفوظ اور صاف توانائی کےذریعے کو دریافت کرنے میں پیش رفت کی ہے۔

ماہرین نے جوہری فیوژن کے تجربے کو کاربن سے پاک توانائی کے حصول میں اہم کامیابی قرار دیا ہے اور توانائی کے حصول کےلئے فوسل فیولز پر انحصار کے خاتمے کی نوید سنائی ہے۔

لیبارٹری تجربے میں اگنیشن نامی جوہری فیوژن کے رد عمل سے زیادہ توانائی حاصل ہوئی۔ جوہری فیوژن میں ہائیڈ روجن جیسے ہلکے عناصر کو ایک ساتھ توڑنے کے عمل سے توانائی کا بہت بڑا اخراج ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ جوہری فیوژن پر تحقیق کا آغاز 1950 میں شروع ہوا تھا، لیکن محققین مثبت توانائی حاصل کرنے کا مظاہرہ کرنے سے اب تک قاصر رہے ہیں۔