ایک نیوز : کیاایک اور بیٹے نے باپ کو تباہ کردیا ؟ ہنٹر بائیڈن پر رشوت ، منشیات اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کےالزامات نے جو بائیڈن کی دوبارہ صدارت کے رستے میں بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آگئے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جب بھی ان کی انتظامیہ کو ریپبلکنز خصوصاً سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے یہی بات کی تھی۔
دو روز قبل امریکی محکمہ انصاف نے ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی وکیل ڈیوڈ ویس کو مقرر کیا تھا۔ یہ اعلان ٹیکس چوری اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزام میں 2019 سے وفاقی تحقیقات کے تحت ہنٹر اور عدالتی حکام کے درمیان پلی بارگین کے خاتمے کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔
53 سالہ ہنٹر کی پیدائش ولمنگٹن ڈیلاویئر میں 1970 میں ہوئی تھی وہ بائیڈن کی پہلی بیوی نیلیا سے دوسرا بیٹا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق 1972 میں یہ خاندان ایک سانحہ سے گزرا جب ایک ٹریفک حادثے نے ہنٹر کی ماں اور نومولود بہن نومی ہلاک ہوگئی تھیں۔ ہنٹر اور اس کے بڑے بھائی کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ان کی گاڑی کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماری تھی۔ اس وقت گاڑی میں ان کے والد موجود نہیں تھے۔ سینیٹر منتخب ہونے کے بعد بائیڈن نے اپنے دونوں بیٹوں کے ہسپتال کے کمرے سے حلف اٹھایا۔ یہ خاندان اس وقت تک ایسے ہی رہا جب ہنٹر نے 1992 میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے گریجوایشن نہیں کرلیا۔
اس کے بعد ہنٹر نے اس وقت کیتھلین بال سے شادی کی جب وہ پورٹ لینڈ اوریگون میں رضاکارانہ انجمن میں بیس کی دہائی میں ملے تھے۔ سال 96 میں ہنٹر نے ییل لا سکول سے گریجوایشن مکمل کرلیا۔
تاہم سال 2000 میں اس کی زندگی نے ایک "تباہ کن" راستہ اختیار کرنا شروع کیا۔ ہنٹر نے قانونی فرم اولڈیکر اور بائیڈن اینڈ بیلیئر میں کام کرنے کے دباؤ کی وجہ سے بہت زیادہ شراب پینا شروع کر دی ہے۔
بعد میں اس نے اعتراف کیا کہ اس نے نوعمری سے ہی اس وقت شراب پینا اور بدسلوکی کرنا شروع کر دیا تھا جب وہ ابھی طالب علم تھا۔
ہنٹر کے حوالے سے سب سے بڑا سکینڈل 2013 میں سامنے آیا جب اس نے امریکی بحریہ کی ریزرو فورسز میں شمولیت اختیار کی اور اپنے والد کے سامنے حلف اٹھایا۔ جو بائیڈن اس وقت نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے۔ بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ ہنٹر کوکین استعمال کرتا رہا تھا اور اسی لیے اسے سروس سے فارغ کر دیا گیا۔ اس واقعہ کو ہنٹر نے خود بعد میں شرمناک قرار دیا تھا۔
جو بائیڈن کے بیٹے کے سکینڈلز یہیں نہیں رکے۔ خواتین کے ساتھ اس کے تعلقات کی اطلاعات آنا شروع ہوئیں اور یہی بات اس کی شادی کے خاتمے کا باعث بن گئی۔
ہنٹر کی اہلیہ نے 2017 میں طلاق کے لیے درخواست دائر کی اور اس پر الزام لگایا کہ ہنٹر اپنی خوشیوں جن میں منشیات، خواتین اور سٹرپ کلبس شامل ہیں پر بے جا اخراجات کرتا ہے۔
اگرچہ بعد میں اس نے اپنی بیوی کے ساتھ دھوکہ دہی کا اعتراف کیا لیکن وہ دوبارہ انہیں کاموں میں ملوث ہوگیا۔ 2019 میں ڈی این اے ٹیسٹوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ لندن کے الیکسس رابرٹس نامی سٹرائپر کے بچے کا حیاتیاتی باپ ہے۔
چین اور یوکرین میں ہنٹر کے کام کرنے نے بھی اس کی والد کے ساتھ لڑائی میں بڑا حصہ ڈالا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا اس معاملے پر بائیڈن اور ان کے بیٹے پر انگلی اٹھائی اور ہنٹر کے کاروبار کو مشکوک قرار دیا۔
2014 میں ہنٹر نے یوکرین کی قدرتی گیس کمپنی برزمہ ہولڈنگ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت اختیار کی۔ جہاں مبینہ طور پر اسے 50 ہزار ڈالر ماہانہ تک ادا کیا جاتا تھا۔ یہ شمولیت اس وقت ہوئی جب بائیڈن یوکرین میں انسداد بدعنوانی کے کام میں مصروف تھے۔
آج جو بائیڈن اور ٹرمپ دونوں آئندہ صدارتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اور دونوں ایسے مقدمات کا شکار ہو رہے ہیں جن سے ان کی شبیہ متاثر ہو رہی ہے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا یہ کییسز ان دونوں افراد کے اگلے سال دوبارہ وائٹ ہاؤس پہنچنے کے امکانات کو متاثر کریں گے؟