ایک نیوز: پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت آئی سیما حیدر اور سچن پر بن رہی فلم کراچی ٹو نوئیڈا کی بھارت میں باقاعدہ شوٹنگ شروع ہوچکی ہے۔ سیما حیدر کو فلم میں کام کرنے پر انتہا پسند ہندو تنظیم کی جانب سے باقاعدہ دھمکی دے دی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھمکی انتہا پسند ہندو تنظیم مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم ایس این) کی جانب سے دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نونرمان سینا کے جنرل سیکریٹری امییہ کھوپکر نے سیما حیدر کو فلم میں کاسٹ کرنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ڈرامہ بند ہونا چاہیے اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہمارے سخت ردعمل کیلئے ذہنی طور پر تیار رہو۔
دوسری طرف ایم این سی کی دھمکی کو فلم پوڈیوسر نے مسترد کردیا ہے۔ کراچی ٹو نوئیڈا فلم کے پروڈیوسر امت جانی نے باضابطہ بیان دیا ہے کہ انہیں دھمکی دی گئی ہے، لیکن وہ ڈرنے والے نہیں ہیں۔
امت جانی نے کہا کہ فلم یا سیما حیدر سے نہیں بلکہ اس بات سے ایم این ایس چراغ پا ہے کہ فلم کے فنکار اترپردیش اور بہار کے ہیں۔ پروڈکشن ہاؤس اترپردیش کا ہے۔ ڈائریکٹر یوپی کا ہے۔ پروڈیوسر یوپی کا ہے اور اس کی شوٹنگ یوپی میں ہوگی۔ امت جانی نے کہا کہ ایم این ایس کو اس بات کی ناراضگی ہے کہ یہ فلم یوپی کے لڑکے نے قابو میں کرلی اور ممبئی میں بیٹھے مافیا کے ہاتھ سے موقع نکل گیا۔
واضح رہے کہ ان کی فلم کا پہلا پوسٹر بھی جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سرحد پار سے آئی پاکستانی سیما حیدر اتوار یعنی 13 اگست کو 'ہر گھر ترنگا' مہم میں شامل ہوئیں اور اپنے گھر پر ترنگا جھنڈا لہرایا۔ اس وقت اتر پردیش کے نوئیڈا میں رہنے والی سیما نے اپنے شوہر سچن کے ساتھ مل کر ترنگا لہرایا اور ملک کے یوم آزادی کی تقریبات کا حصہ بنیں۔
ڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سیما اور سچن نے ترنگا لہراتے ہوئے 'بھارت ماتا کی جے' اور 'ہندوستان زندہ باد' کے نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ اس دوران سیما کے وکیل اے پی سنگھ بھی وہاں موجود تھے اور انہوں نے بتایا کہ سیما بالی ووڈ فلموں میں کام نہیں کریں گی اور انہوں نے بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے کی جو پیش کش ملی تھی اسے بھی ٹھکرا دیا ہے۔