ایک نیوز: لانس نائیک عمر حیات جن کی عمر 99 سال ہے پاکستان آرمی ایئر ڈیفنس کے معمر ترین فوجی ہیں جنہوں نے پاکستان اپنی آنکھوں سے بنتے دیکھا، لانس نائیک عمر حیات کا تعلق پاک فوج کی طیارہ شکن، فخر قائد رجمنٹ سے رہا اور ان کو دوسری جنگِ عظیم میں شمولیت کا نمایاں اعزاز بھی حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق برصغیر میں برطانوی حکومت کے دوران ان کی عسکری خدمات کے عوض انہیں برطانوی حکومت نے دی برما اسٹار، دی وار میڈل اور دی 1939-45 اسٹار میڈل سے نوازا، 1975 میں سیلاب کی وجہ سے لانس نائیک عمر حیات سے جو میڈلز کھو گئے تھے حال ہی میں برطانوی ہائی کمیشن نے پورے اعزاز کے ساتھ انہیں واپس کیے۔
لانس نائیک عمر حیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تخلیق ایک معجزہ ہے جس کا چشم دید گواہ ہونا بھی باعثِ اعزاز و افتخار ہے۔
پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد کے حالات بیان کرتے ہوئے لانس نائیک ریٹائرڈ عمر حیات کا کہنا تھا کہ جنگ عظیم دوئم کے بعد ہماری یونٹ (فخرِ قائد) کراچی آ گئی، ہندو اور سکھ ڈرائیور گاڑیوں کو جنگل میں لے جا کر روک دیتے اور وہاں ہندو بلوائی مسلمان مسافروں کا قتلِ عام کر دیتے۔
انہوں نے کہاکہ ہندو بلوائیوں کے پاس بندوقیں نہیں تھیں، برچھیاں، کلہاڑیاں اور تلواریں ہوتی تھیں۔ جب پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی۔
ملک کے جوانوں کو پیغام دیتے ہوئے لانس نائیک عمر حیات کا کہنا تھا کہ ملک کے لیے قربانی کا جذبہ ابھی بھی مجھ میں موجود ہے، لہذا جوانوں کو بھی ملک کے لیےقربانی سےدریغ نہیں کرنا چاہیے۔ پاکستان اللّٰہ کی نعمت ہے، پاکستان کے رکھوالوں کی قدر ہم سب پر فرض ہے۔
99 برس میں بھی لانس نائیک عمر حیات کی ہمت اور جذبہ ، پوری قوم کے لیے مشعلِ راہ ہے۔