ایک نیوز :مس یونیورس آرگنائزیشن نے جنسی ہراسانی کے الزامات پر انڈونیشیا میں اپنی فرنچائز سے تعلقات منقطع کر تے ہوئے رواں سال ملائیشیا میں ہونے والا مقابلہ منسوخ کر دیا۔
مس یونیورس میں حصہ لینے والی 6 خواتین نے انڈونیشیا کے منتظمین پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے پولیس میں بھی شکایت درج کروا دی ۔جنسی ہراسانی کی شکایات سامنے آنے پر امریکا میں قائم مس یونیورس آرگنائزیشن نے ای میل بیان میں کہا ہے کہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنا منتظمین کی سب سے بڑی ذمہ داری تھی۔
مس یونیورس آرگنائیزیشن کے مطابق خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے پر انڈونیشیا میں اپنی فرنچائز اور اس کے ڈائریکٹر کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر رہے ہیں۔
نیویارک میں مقیم پیرنٹ آرگنائزر کے مطابق، انڈونیشیا کی فرنچائز کے پاس مس یونیورس ملائیشیا کا لائسنس بھی ہے، جہاں اس سال مزید کوئی مقابلہ منعقد نہیں ہوگا۔
ادھر انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں انڈونیشیا کی فرنچائز ڈائریکٹر پوپی کیپیلا نے جسم کی کسی بھی جانچ میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔ڈائریکٹر پوپی کیپیلا نے لکھا کہ ’میں، بطور نیشنل ڈائریکٹر اور مس یونیورس انڈونیشیا کے لائسنس کے مالک کے طور پر، اس میں بالکل شامل نہیں تھی اور میں نے کبھی بھی کسی ایسے شخص کو حکم نہیں دیا، نہ درخواست کی یا نہ ہی اس کی اجازت دی جس نے مس یونیورس انڈونیشیا 2023 کے انعقاد کے لیے جسم کا معائنہ کرنے کے ذریعے تشدد یا جنسی ہراسانی کے عمل میں حصہ لیا ہو۔