ایک نیوز نیوز: متعدد یورپی ممالک بشمول اسپین، جرمنی، پرتگال، اٹلی، نیدرلینڈز اور برطانیہ کو اس سال موسم گرما کے دوران خشک سالی کا سامنا ہے جس کے باعث پانی کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے مختلف پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خشک سالی کے ساتھ ساتھ ہیٹ ویوز سے یورپ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات زیادہ بڑھ گئے ہیں۔
یورپی کمیشن کے جوائنٹ ریسرچ سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ اس ہفتے خشک سالی کی شدت مزید بڑھ جائے گی اور ممکنہ طور پر براعظم کا 47 فیصد حصہ اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ 2018 کی خشک سالی انتہائی سنگین تھی اور گزشتہ 500 برسوں کے دوران ایسا دیکھنے میں نہیں آیا تھا مگر اس سال ہمارے خیال میں صورتحال اس سے بھی زیادہ بدتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 ماہ کے دوران مغربی اور وسطی یورپ میں خشک سالی کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔
موسمیاتی ماہرین نے بتایا کہ موجودہ صورتحال طویل عرصے تک برقرار رہنے والے خشک موسم کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موسم گرما میں ہم اس کا اثر زیادہ محسوس کررہے ہیں مگر حقیقت تو یہ ہے کہ خشک سالی کا عمل سارا سال جاری رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی افریقا سے یورپ تک غیرمعمولی گرم ہوا پہنچی جس سے گرمی کا دورانیہ بڑھ گیا۔