ایک نیوز نیوز: تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی نے کہا ہے کہ بعض عناصر محض سیاسی مفادات کے لیے ملک و قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں اور امریکہ سے معافیاں مانگ کر مدد مانگنے والوں کو پاکستانی عوام حالت پر رحم کرنا چاہیے۔
حافظ سعد حسین رضوی نے اسلام آباد ایکسپریس وے پر فیض آباد انٹرچینج کے مقام پر ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی کے کارکنان و رہنما نظریہ پاکستان کے تحفظ پر پختہ یقین رکھتے ہیں اور کسی صورت مادر ملت اور قوم کو نقصان پہنچانے اور تقسیم پیدا کرنے والوں کو اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تحریک لبیک پاکستان 75 ویں یوم آزادی کے حوالے سے ’نظریہ پاکستان مارچ و كانفرنس‘ کا اہتمام کیا تھا۔
The blood of our ancestors in the foundations of this country warrants us raising the slogan of Labbaik wherever we seem it fit.#Labbaik_Faizabad pic.twitter.com/Fw8d8YMlJY
— Hassan Ali Rizvi (@Ali_Rizvi926) August 13, 2022
فیض آباد انٹرچینج پر جلسے سے خطاب سے قبل ٹی ایل پی کے سربراہ نے اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں لیاقت باغ سے شروع ہونے والے جلوس کی قیادت کی۔
جلسے اور جلوس میں ٹی ایل پی کے کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا، جنہوں نے بینرز، پلے کارڈز اور ٹی ایل پی کے اور قومی جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
لیاقت باغ میں ٹی ایل پی کے سربراہ مولانا حافظ سعد حسین رضوی کی آمد پر ان پر گل پاشی کی گئی جبکہ شرکا نے نعرہ بازی بھی کی۔
فیض آباد کی طرف جانے والے جلوس میں سینکڑوں گاڑیاں اور پیدل افراد شامل تھے۔
سعد حسین رضوی نے مزید کہا کہ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا، اور اسی نظریے پر چلتے ہوئے ہی پاکستان کی ترقی و خو شحالی اور بقا ممکن ہے،کشمیریوں کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ جو جبر یا دھونس کی بنا پر قابل قبول نہیں ہوگا اور ایسا کرنے سے پاکستان کی سالمیت خطرے میں پڑسکتی ہے۔
ٹی ایل پی کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ آدھا ملک طوفانی بارشوں کی زد میں ہے جبکہ اور سیاستدان آپس میں دست و گریباں ہیں اور ’جیل جیل‘ کھیل رہے ہیں۔
جلسے سے صاحبزادہ حافظ انس حسین رضوی، قاضی محمود اعوان، علامہ ڈاکٹر شفیق آمینی، علامہ غلام عباس فیضی، اور علامہ فاروق الحسن قادری نے بھی خطاب کیا۔