ایک نیوز: شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کیخؒلاف پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جس پر عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 15 مئی تک ملتوی کردی ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نیب میں پیشیوں کو چوتھا سال شروع ہوگیا ہے،چیف جسٹس کی زمہ داری ہے کہ عدالتوں سے انصاف ملے۔ سوموٹو تو لیا جاتا ہے کبھی یہ نہیں دیکھا جاتا کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔آج سڑک پر چلنے والا شخص بھی یہ بتا سکتا ہے کہ کس کیس کا کیا فیصلہ آئے گا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آسان حل تھا کہ فل کورٹ بنا کر معاملے کو نمٹا دیا جاتا،صدر صاحب کو مہلت تھی کہ وہ دستخط کر دیتے ،قانون پر عدالتیں تشریح کرسکتی ہیں قانون بنانا پارلیمان کا کام ہے۔لمحہ فکریہ یہ ہے کہ سب اپنے اختیارات کے اندر رہ کر کام کریں،جب عدالتیں ہی من مانی کرتی نظر آئے تو لمحہ فکریہ بن جاتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پوری قوم اس تماشے کو دیکھ رہی ہے،ان تمام باتوں کا اثر پورے سسٹم پر پڑتا ہے۔عدالتیں کسی قانون کو اسٹرائیک ڈاون نہیں کرسکتی ہے۔سوموٹو نوٹس لینے کے بعد اپیل کا حق بھی ہوتا ہے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔جب من مانی کے بینچ بنتے ہیں تو لوگ تو تنقید کرتے ہیں۔ہمارے نظام کی بہت سی خرابیاں ہیں،یہاں لوگ کتنے سالوں سے انصاف کے لئیے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔اس وقت ملک کے حالات بہت مشکل میں ہیں۔