ویب ڈیسک:سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کاکہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ایک سانحہ ہوا جس پر مجھ سمیت سب کو تشویش ہے، پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہیے۔
تفصیلات کےمطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ایک سانحہ ہوا،جس میں سب کو تشویش تھی، میں خود ان چیزوں پر تشویش کا اظہار کرتا ہوں، مستقبل میں احتیاط رکھی جائے تو مناسب ہوگا، یہ بگاڑ ہوتے ہوتے ہوتا چلا جاتا ہے، تمام فریقین اپنا کردار ادا نہیں کریں گے تو سب کا نقصان زیادہ سانحات کی صورت میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب اسمبلی میں بھی پرائیویٹ لوگوں کو لایا گیا تھا، ماضی میں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، نوازشریف سے لے کر قریبی رفقا جن کی 30کے قریب لسٹ ہے سب جیلوں میں تھے، آج بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات ہیں، 9مئی اور کرپشن کے مقدمات بانی پی ٹی آئی پر ہیں۔
ملک احمد خان کاکہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے جلسے میں غلط باتیں کیں، شاید وہ ہوش میں نہیں تھے، شاید ان کو میڈیکل ٹیسٹ کی ضرورت پڑے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ یہاں ہمارے پنجاب کے اپوزیشن لیڈر کا کردار بھی اہمیت کا حامل ہے، میرے سامنے تقریباً دس اسمبلیوں کے مشاہدات ہیں، کل سپیکر نیشنل اسمبلی کا بیان سنا،ایک کمیٹی بنائی گئی جو اچھا اقدام ہے، اچھی بات ہے ، معاملات حل کرنے چاہئیں، جب آپ سب کررہے تھے تب احساس نہیں کررہے تھے،آج آپ تکلیف اٹھا رہے ہیں۔
ملک احمد خان نے مزید کہا کہ بجٹ میں عوامی نمائندگان کی ان پٹ ضروری ہوتی ہے، جب چودھری پرویز الہٰی سپیکر تھے تو ہمارے اراکین کو بھی 15دن کیلئے معطل کیا، معطلی کے بعد ساڑھے 7لاکھ کا حلقہ اپنے نمائندے محروم ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ احسن اقدام کریں گے تو اس کے احسن نتائج ہی نکلیں گے، پارلیمان اور اسمبلیوں نے قانون بنانے ہیں اور عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے بجٹ پاس کرنے ہیں، پارلیمان اور اسمبلیوں نے 25کروڑ لوگوں کے حقوق ان تک پہنچانے ہیں۔