بھارت میں خوفناک مرض پھوٹ پڑا، نیپا وائرس کا کوئی علاج ہے نا ویکسین

Sep 13, 2023 | 16:03 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز : بھارت میں دماغی بخار نیپا  وائرس کے تین مریض سامنے آگئے  جبکہ 2نوجوان مریض ہلاک، ماہرین کی رائے میں یہ  کورونا جتنا ہی مہلک ثابت ہوسکتا ہے.

تفصیلات کے مطابق  کیرالہ کی ریاستی وزیر صحت وینا جارج  نے کہا ہے کہ پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی لیب میں جانچ کے لیے بھیجے گئے پانچ نمونوں میں سے تین مثبت واپس آئے۔ چار تصدیق شدہ انفیکشن ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

 یادرہے نیپا ایک نایاب وائرل انفیکشن ہے جس کا فی الحال کوئی علاج یا ویکسین نہیں ہے۔ دماغ کو نقصان پہنچانے والا مہلک وائرس متاثرہ چمگادڑوں، خنزیروں یا دوسرے لوگوں کے جسمانی رطوبتوں سے براہ راست رابطے کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ  کا کہنا ہے کہ  ایک ماہر ٹیم کو کیرالہ بھیجا گیا ہے تاکہ اس وبا سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی مدد کی جا سکے۔

گذشتہ شام تک مریضوں سے ملنے والے 160 سے زیادہ ہائی رسک افراد کی ایک رابطہ فہرست تیار کی گئی تھی علامات والے افراد کو اسپتالوں کے الگ تھلگ وارڈوں میں داخل کیا جائے گا جہاں ایسا ہی ایک وارڈ گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں کھولا گیا ہے۔

نیپا وائرس ایک زونوٹک وائرس ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے اور وائرس کا قدرتی کیریئر پھلوں کی چمگادڑ (یا اڑنے والی لومڑی) ہے۔ امریکہ میں قائم سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق، متاثرہ پھلوں کی چمگادڑیں لوگوں اور دوسرے جانوروں میں بیماری پھیلا سکتی ہیں۔

علامات میں بخار، سر درد، کھانسی، گلے میں خراش، الٹی اور  چکر آنا شامل ہیں۔ 40-75 فیصد معاملات میں موت واقع ہو سکتی ہے اور وائرس سے اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔

مزیدخبریں