ایک نیوز : شہر قائد میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے جامعہ ابوبکر اسلامیہ کے مہتمم مولانا ضیا الرحمان کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔
فائرنگ کا واقعہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 16میں پیش آیا، مولانا ضیا الرحمان کو جسم کے مختلف حصوں پر متعدد گولیاں لگیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے، ملزمان فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس کے مطابق دو ملزمان نے فائرنگ کرکے مولانا ضیا الرحمان کو قتل کیا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اور 30 بور پستول کے 10 سے زائد خول ملے ہیں، ملزموں کی تلاش کیلئے تفتیش جاری ہے۔
ایڈیشنل آئی جی نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا ضیاء الرحمان کی ٹارگٹ کلنگ دہشت گردی کا واقعہ ہے جس کا مقصد ربیع الاول کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب کرنا ہے۔
خادم حسین رند نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے، ابتدائی تحقیقات میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں، تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قتل کے واقعے کامقدمہ مولانا ضیا الرحمان کے چچا زاد بھائی محمد عبداللہ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔ مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ولانا ضیاالرحمان پارک میں واک کے لئے گئے تھےکہ پارک کے گیٹ کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی۔فائرنگ سے ضیا الرحمان شدید زخمی ہوئے اور اسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے۔
دوسری طرف پولیس کو واقع کی سی سی ٹی وی نہیں مل سکی ۔ پولیس کا موقف ہے کہ ایف بی آر کے دفتر پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کرُرہے اس لئے واقع کے وقت کی ریکارڈنگ نہیں ہوسکی۔
ایف بی آر دفتر میں موجود عملے سے سی سی ٹی وی طلب کی لیکن فٹیجز موجود نہیں۔