ایک نیوز نیوز: امریکہ میں سوشل میڈیا پر سیکڑوں صارفین نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ " امریکی سپریم کورٹ نے ایک بھائی کو اپنی بہن سے شادی کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے۔"
العربیہ ڈاٹ کام کے مطابق یہ پوسٹ درحقیقت فیک نیوز تھی اور ایک طنزیہ ویب سائٹ پر شائع کی گئی تھی۔
ایک فیس بک پیج نے 19 اگست 2019 کو ایک پوسٹ کی تشہیر کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی سپریم کورٹ نے ایک بھائی کو اپنی بہن سے شادی کرنے کی باضابطہ اجازت دی ہے۔ پوسٹ میں آگے چل کر بتایا گیا کہ یہ مقدمہ 10 سال جاری رہا اور میاں بیوی وکٹوریہ اور جیمز یہ مقدمہ جیت گئے۔
طنزیہ ویب سائٹ "ورلڈ نیوز ڈیلی رپورٹ" نے پہلے 6 اگست 2019 کو لکھا کہ نیو جرسی میں رہنے والے بہن بھائی کو دس سال بعد ایک دوسرے سے شادی کرنے کا حق مل گیا۔
ویب سائٹ نے معذرت کی اور اس خبر کی ذمہ داری سے برأت کا اظہار کرنے والی اپنی پوسٹ میں کہا کہ "ورلڈ نیوز ڈیلی رپورٹ" کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ طنزیہ اور خیالی مضمون تھا۔
اس رپورٹ میں پیش کئے گئے تمام ناموں کا کسی کے ساتھ تعلق صرف خیالی ہے۔ ان ناموں کی کسی بھی مردہ یا زندہ شخص سے مشابہت ایک حقیقی معجزہ ہی کہلائے گی۔
تلاش سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصویریں 2018 کی ہیں اور اس میں 41 سالہ برطانوی چارلس کیڈن اور 37 سالہ ریبیکا سٹین فیلڈ کے بارے میں بات کی گئی ہے۔
خبر رساں اے ایف پی کے مطابق انہوں نے شادی کے بجائے "سول پارٹنرشپ" کا حق عدالت سے حاصل کیا تھا۔
لندن ہائی کورٹ نے متفقہ طور پر ان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ ان دونوں کی تصاویر سی این این، میل آن لائن، سکائی نیوز اور بی بی سی جیسی نیوز سائٹس پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے امریکہ کی کسی بھی ریاست میں بہن اور بھائی کے درمیان شادی کی اجازت نہیں ہے۔