ایک نیوز نیوز: معروف ترین ہسپانوی ادیبوں میں شمار ہونے والے خاویئر ماریاس ستر برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
خاویئر ماریاس کے پبلشر کا کہنا ہے کہ جدید دور کے بااثر ترین ہسپانوی مصنفین میں شمار ہونے والے ماریاس کا انتقال چند ہفتے پہلے ہو گیا تھا تاہم ان کی موت کی خبر اب جاری کی جا رہی ہے۔ انہیں پھیپھڑوں کی سوزش کی شکایت تھی، جو ان کے انتقال سے پہلے کے چند دنوں میں شدت اختیار کر گئی تھی۔
ہسپانوی اخبار 'ایل مُنڈو‘ کے مطابق خاویئر ماریاس کو پھیپھڑوں کی سوزش کا سامنا کورونا وائرس کی انفیکشن کے نتیجے میں کرنا پڑا تھا اور ان کا انتقال ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں ان کے 71 ویں یوم پیدائش سے چند ہی روز پہلے ہوا۔
ان کی تصنیفات کے دنیا کی 40 سے زیادہ زبانوں میں تراجم ہو چکے تھے، جو 60 سے زائد ممالک میں شائع ہوئی تھیں۔ ہسپانوی زبان میں ان کے یورپی اور لاطینی امریکی قارئین کی تعداد کروڑوں میں بنتی ہے جبکہ جرمنی میں بھی ان کی تصنیفات کے جرمن تراجم پڑھنے والے قارئین کی تعداد کئی ملین ہے۔
خاویئر ماریاس کی کامیاب ترین تصنیف ان کا 1993ء میں لکھا جانے والا ناول قرار دیا جاتا ہے، جس کا نام ہے: ''میرا دل بہت سفید ہے۔‘‘ اس کے علاوہ ان کی دیگر بہت کامیاب تصانیف کے طور پر 1989 میں لکھا جانے والا ناول 'تمام روحیں‘ اور 1994 میں لکھا جانے والا ناول 'کل لڑائی کے دوران میرے بارے میں سوچنا‘ کے نام بھی لیے جاتے ہیں۔
ان کا آخری ناول ان کی موت سے ایک سال قبل 2021ء میں شائع ہوا تھا، جس کا نام 'ٹوماس نیوِنسن‘ ہے۔ اس سے قبل 2017 میں بھی ماریاس کا ایک ناول شائع ہوا تھا، جس کا نام 'بَیرٹا اِسلا‘ ہے۔
خاویئر ماریاس اپنے عہد کے اتنے بڑے ادیب تھے کہ انہیں 'ادب کے نوبل انعام کا حق دار مستقل امیدوار‘ سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے صرف ناول ہی نہیں لکھے بلکہ ان کی تخلیقات میں بہت سے مضامین، کالم اور کہانیاں بھی شامل ہیں اور انہوں نے انگریزی زبان میں لکھی گئی بہت سی ادبی تخلیقات کے ہسپانوی زبان میں تراجم بھی کیے تھے۔