ایک نیوز: فافن نے مجوزہ آئینی اصلاحات پر شفاف اور جامع سیاسی مذاکرات کا مطالبہ کردیا ۔
فافن نے دیگر اہم اصلاحات کو شامل کرنے کے لیے ایک وسیع دائرہ کار کی تجویز پیش کردی، تجویز کے مطابق ملک میں قانون سازی، انتخابی، اور مقامی حکومت کو مضبوط بنانے کے لیے درکار ہیں،اپیلٹ اور آئینی عدالتوں کو الگ کرنے کی دلیل پر اتفاق کے ساتھ، فافن سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اصلاحات کے لیے جامع نقطہ نظر پر زور دیتا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق حکمران جماعتیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی مطلوبہ حمایت حاصل کر لیں،ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام آئینی کمزوریوں کی وجہ سے ہے ،ان کمزوریوں کو فوری طور پر دور کیا جانا چاہیے ، اصلاحات کا فوکس بنیادی طور پر پارلیمانی اختیارات کو بڑھانے پر ہونا چاہیے ،تاکہ عوام کے مفادات اور ترجیحات کے حتمی محافظ کے طور پر اس کے کردار کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایک مضبوط پارلیمنٹ شہریوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کو فروغ دینے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے، فافن سیاسی جماعتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ذاتی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو ایک طرف رکھیں ،آئینی دفاتر جیسے عدلیہ، مسلح افواج کے سربراہان اور الیکشن کمیشن کے لیے تقرری کے عمل میں اس وقت عوامی جانچ پڑتال کا فقدان ہے جو پارلیمانی سماعتوں کے ذریعے فراہم کیا جا سکتا ہے۔
سال 2021میں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخاب جیسے تنازعات سے بچنے کے لیے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ سمیت تمام آئینی دفاتر کے انتخابات کی نگرانی کرنے کا اختیار دینے کی تجویز ہے،کسی بھی آئندہ آئینی ترمیم کو انتخابی نظام کے اندر نمائندگی کے اہم مسائل کو حل کرنا چاہیے،فی ا لحا ل ، آئین آزاد امیدواروں کو انتخاب جیتنے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔