چند لوگ حق اسمگلنگ مانگ رہے ہیں،ایسے معاشرہ چل سکتا ہے؟انوار الحق کاکڑ 

چند لوگ حق اسمگلنگ مانگ رہے ہیں،ایسے معاشرہ چل سکتا ہے؟انوار الحق کاکڑ 
کیپشن: چند لوگ حق اسمگلنگ مانگ رہے ہیں،ایسے معاشرہ چل سکتا ہے؟انوار الحق کاکڑ 

ایک نیوز : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان میں 90 ہزار لوگوں نے دہشتگردی کے خلاف اپنی جانیں دے دیں لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں میں زیادہ ٹیکس کیوں دوں؟ بعض لوگ چوری اور اسمگلنگ کو اپنا حق تصور کرتے ہیں۔

پشاور میں ایوان صنعت و تجارت کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس ملک دشمن عناصر کی مذموم کوششوں کو ناکام کرنے کیلیے ہردم تیار ہے۔انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ پاکستان کا خواب ایک بہت بڑا خواب تھا اور اس کی تعبیر اتنی آسان نہیں ہے، اس کے لیے مال، جان اور اولاد کی قربانی دینی پڑتی ہے، پھر اپنے مستقبل کو محفوظ کیا جاتا ہے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ کوئی ایک نسل قربانی دیتی ہے اور آئندہ کی نسلوں کو آباد کر جاتی ہے، یہ فیصلہ اب ہمیں کرنا ہے، ہم ایک نسل کی قربانی دے چکے ہیں، لیکن کیا آنے والی نسلوں کو محفوظ کرپائے ہیں؟

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایک طرف 90 ہزار لوگ اپنی جانیں دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف چند لوگ حق اسمگلنگ مانگ رہے ہیں، کیا اس طرح معاشرہ چل سکتا ہے، طرز تعلیم سے لیکر طرز سیاست و معیشت میں صرف سوالات ہی سوالات ہیں، اور جوابات مل ہی نہیں رہے اور اگر جوابات کی کوشش کی جائے تو مختلف حلقوں کی جانب سے ردعمل آجاتا ہے۔علاوہ ازیں انہوں نے دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے والے پولیس سپاہی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ عمر سعید جیسے بہادر جوان قوم کی ایک آہنی دیوار کی مانند حفاظت کررہے ہیں۔

نگراں وزیراعظم نےصوابی سے تعلق رکھنے والے جوان عمر سعید کو بہادری پر شاباش دی اور 5 لاکھ روپے کا انعام بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے لوگوں کی ثقافت، اقتدار سے دلی وابستگی ہے، میں نے یہاں کے لوگوں میں صداقت دیکھی ہے۔