نریندرا مودی اسٹیڈیم خاص کیوںِ؟ اسٹیڈیم کی 9 اہم خصوصیات کیا ؟پچ پر باؤلر چلیں گے یا بیٹر

نریندرا مودی اسٹیڈیم خاص کیوںِ؟ اسٹیڈیم کی 9 اہم خصوصیات کیا ؟پچ پر باؤلر چلیں گے یا بیٹر

ایک نیوز: پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں کل نریندر مودی اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مد مقا بل ہو نگے ۔

رپورٹ کے مطابق ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف سب سے بڑے ٹاکرے کے لیے قومی شاہینوں کی نریندر مودی سٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی۔پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے اپنے ابتدائی2،2میچ جیت رکھے ہیں۔دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 134 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلے جا چکے ہیں، پاکستان ٹیم نے 73 جبکہ بھارت نے 56 میچز جیت رکھے، پانچ میچ بے نتیجہ رہے ہیں۔ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سات مرتبہ آمنا سامنا ہوا تمام کے تمام میچز بھارت کو جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔

نریندر مودی اسٹیڈیم  کی بات کریں تو اس میں ایک لاکھ34 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم بھی ہے۔ سٹیڈیم 63 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس میں داخل ہونے کے چار راستے ہیں۔ 

 نریندر مودی اسٹیڈیم میں چار ڈریسنگ رومز، 11سینٹر پیچزاور 2 پریکٹس گراؤنڈز بھی ہیں۔ اس گراؤنڈ میں آئی پی ایل کے فائنلز کے میچز اور 2022ء آئی پی ایل فائنل کے علاوہ بہت سی سیاسی تقاریب کا انعقاد بھی کیا جاچکا ہے، جس میں ڈونلڈٹرمپ کے اعزاز 2020ء میں تقریب سرفہرست ہے۔
اس کے علاوہ کھلاڑیوں کی رہائش کے لیے ایک بڑا ہال ہے جس میں ایک وقت میں 40 کھلاڑی رہ سکتے ہیں جبکہ کوچز، فیزیوتھیریپسٹس اور ٹرینرز کی رہائش کا علیحدہ انتظام ہے۔اس سٹیڈیم کی تعمیر پر آٹھ ارب بھارتی روپے خرچ ہوئے ہیں۔ 2015 میں شروع ہونے والی تعمیرِ نو سے پہلے اس سٹیڈیم میں 54 ہزار شائقین کی گنجائش تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ سٹیڈیم میلبرن کرکٹ سٹیڈیم تھا جہاں ایک لاکھ شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ نریندر مودی سٹیڈیم میں ایک لاکھ 34 ہزار شائقین کی گنجائش ہے۔

نریندر مودی اسٹیڈیم نے کتنے ون ڈے میچوں کی میزبانی کی ہے؟
نریندر مودی اسٹیڈیم نے کل 26 ون ڈے میچوں کی میزبانی کی ہے۔ اس کے علاوہ اس مقام پر 15 ٹیسٹ میچز اور 7 ٹی ٹوئنٹی بھی ہو چکے ہیں۔
نریندر مودی اسٹیڈیم کتنے تماشائیوں کی جگہ ہے؟
احمد آباد میں سردار ولبھ بھائی پٹیل اسپورٹس انکلیو کے اندر واقع، نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں1 لاکھ 34 ہزار لوگ بیٹھ سکتے ہیں اور یہ دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ گراؤنڈ ہے۔
نریندر مودی اسٹیڈیم کی پچ رپورٹ

تاریخی طور پر، اسٹیڈیم کی پچ کافی سست  ہے اور اسپن باؤلرز کو فائدہ دیتی ہے۔ون ڈے میں اوسط اسکورنگ کی شرح 5 رنز فی اوور سے کم رہی ہے۔تاہم آئی پی ایل کے دوران ٹریک تیز تر رہا ہے اور پچ نے بلے بازوں کی مدد کی ہے لیکن یہاں زیادہ ٹوٹل ممکن ہے۔
ون ڈے میں نریندر مودی اسٹیڈیم میں کسی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور کیا ہے؟
نریندر مودی اسٹیڈیم میں سب سے زیادہ اسکور 365/2 ہے جو جنوبی افریقہ نے 2010 میں بھارت کے خلاف بنایا تھا، جیک کیلس اور اے بی ڈی ویلیئرز دونوں نےاس میچ میں سنچریاں بنائیں۔
ون ڈے میں نریندر مودی اسٹیڈیم میں کسی ٹیم کا سب سے کم اسکور کیا ہے؟
نریندر مودی اسٹیڈیم میں سب سے کم اسکور 85 آل آؤٹ ہے، زمبابوے نے 2006 میں چیمپیئنز ٹرافی کے میچ کے دوران ویسٹ انڈیز کے خلاف اسکور کیا تھا۔
نریندر مودی اسٹیڈیم میں ون ڈے میں سب سے زیادہ انفرادی سکور کیا ہے؟
اس مقام پر سابق بھارتی کپتان سورو گنگولی نے 2000 میں زمبابوے کے خلاف 144 رنز بنائے تھے۔
ون ڈے میں نریندر مودی اسٹیڈیم میں بہترین باؤلنگ کس نے کی؟
بھارتی فاسٹ باؤلر پرسدھ کرشنا کے پاس مقام پر بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار کا ریکارڈ ہے، جنہوں نے 2022 میں ویسٹ انڈیز کیخلاف  12 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
نریندر مودی اسٹیڈیم میں ون ڈے میں سب سے زیادہ رنز کس بلے باز نے بنائے؟
بھارت کے راہول ڈریوڈ نے نریندر مودی اسٹیڈیم میں 5 اننگز میں 342 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنائے۔ کرس گیل 4 اننگز میں 316 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
نریندر مودی اسٹیڈیم میں ون ڈے میں سب سے زیادہ وکٹیں کس بولر نے حاصل کیں؟
بھارت کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان کپل دیو کے پاس اس مقام پر 15.6 کی اوسط سے 10 وکٹیں ہیں۔ پرسدھ کرشنا نے اب تک صرف تین میچوں میں 9وکٹیں حاصل کی ہیں۔