ایک نیوز : گلوبل ہنگر انڈیکس 2023 یعنی بھوک کے تازہ عالمی انڈیکس میں بھارت کو 111واں درجہ ملا ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے 4 مقام نیچے ہے۔ 2022 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں بھارت107ویں مقام پر تھا۔
تفصیلات کے مطابق تازہ گلوبل ہنگر انڈیکس میں بھارت کی صورت حال مزید خراب بتائی گئی ہے، بھارت نے 125 ممالک میں 111واں مقام حاصل کیا ہے جو کہ پاکستان، بنگلا دیش اور نیپال جیسے ممالک سے بھی بدتر ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارت میں سب سے زیادہ چائلڈ ویسٹنگ ریٹ یعنی بچوں میں نقص تغذیہ کی حالت دیکھی جا رہے ہے جو کہ 18.7 فیصد ہے۔ 2023 کا گلوبل ہنگر انڈیکس آج جاری کیا گیا ہے جس میں بھارت کا اسکور 28.7 فیصد ہے جو کہ ملک کو ایسے کیٹگری میں لاتا ہے جہاں بھکمری کی حالت سنگین ہے۔
انڈیکس کے مطابق بھارت کے دیگر پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال بھارت سے بہتر حالت میں ہیں۔ گلوبل ہنگر انڈیکس 2023 میں پاکستان 102ویں، بنگلہ دیش 81ویں، نیپال 69ویں اور سری لنکا 60ویں مقام پر ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے اس گلوبل ہنگر انڈیکس کی رپورٹ کو گزشتہ سال اور 2021 میں بھی مسترد کر دیا تھا۔ وزارت نے کہا تھا کہ عالمی بھوک کا حساب لگانے کے لیے صرف بچوں پر مرکوز پیمانہ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔