ایک نیوز: کشمیری عوام نے کارگل ہل (Kargil Hill) کونسل انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو مسترد کر دیا۔ کارگل ہل کونسل کے حالیہ انتخابات میں نیشنل کانگریس اپوزیشن اتحاد اور کانگریس نے کامیابی حاصل کرلی۔
نیشنل کانگریس نے 12، کانگریس نے 10، آزاد امیدواروں نے 2، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی صرف 2 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی۔ 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں یہ کسی بھی نوعیت کے پہلے الیکشن تھے۔
اپوزیشن کی جیت کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے ایک اہم دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی آرٹیکل 370 اور 35A منسوخ کرنے کے بعد سے وادی میں اپنا وزیر اعلیٰ نصب کرنے کے لیے ہندوتوا ایجنڈے پر بھرپور طریقے سے عمل پیراہے۔
کشمیری قیادت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے اس الیکشن کے ذریعے 5 اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات پر اپنے غصے اور احتجاج کا اظہار کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے ہندوتوا نظریے کو مسترد کر دیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست اس بات کا ثبوت ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام نے معمول کے حالات اور ترقی کے بھارتی حکومت کے جھوٹے دعوؤں کی نفی کر دی ہے۔
بھارتی حکومت کو چاہیئے کہ یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے پیچھے چھپنا بند کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں عملی اقدمات کرے۔
مذکورہ انتخابی نتائج بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کیلئے واضح پیغام ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں شدید حد تک غم و غصہ پایا جاتا ہے۔